قومی سلامتی کمیٹی، آخری دہشت گرد کا نشان مٹانے تک آپریشن جاری رہے گا
شیئر کریں
اسلام آباد (بیورو رپورٹ) وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں قومی سلامتی کی کمیٹی نے کنٹرول لائن پر بھارت کی جانب سے سرحدپار فائرنگ کے واقعات پر سخت تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کے دیرینہ تنازعہ سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کے بغیر علاقائی امن اورترقی ممکن نہیں ۔ بدھ کو قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس یہاں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر دفاع انجینئر خرم دستگیر خان ، وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار ، وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات، چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل محمد ذکاء اللہ، پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل سہیل امان، قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار اور سینئر سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے شرکاء نے افغانستان میں امن و استحکام کیلئے افغانوں پر مشتمل اور ان کی قیادت میں امن عمل کی حمایت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے افغانستان کے عوام اور حکومت کے ساتھ تمام سطحوں پر مل کر تمام رکاوٹوں بشمول باربار سرحدپار فائرنگ اورافغانستان میں پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث نیٹ ورکس کے خاتمے کا عزم کیا۔ قومی سلامتی کی کمیٹی نے کنٹرول لائن پر بھارتی افواج کی جانب سے متواتر سرحدپار فائرنگ کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہارکیا اور بھارتی فورسز کی جانب سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور نہتے اورمعصوم کشمیریوں پر مظالم کی شدید مذمت کی۔اجلاس کے شرکاء نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ علاقائی امن اورترقی اس وقت تک ممکن نہیں جب تک جموں وکشمیر کے دیرینہ تنازعہ سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کا حل نہیں نکالا جاتا۔ قومی سلامتی کی کمیٹی نے متفقہ طور پر آپریشن ردالفساد اورآپریشن خیبر فور سمیت انسداد دہشت گردی کے تمام آپریشنز میں حاصل ہونے والی کامیابیوں پر اطمینان کا اظہارکیا اور دہشت گرد عناصر کے آخری نشان مٹانے تک آپریشنز جاری رکھنے کا عزم ظاہرکیا۔کمیٹی نے ملک کے 70ویں یوم آزادی کو قومی جوش وجذبہ، اتحاد اورشاندار انداز میں منانے کو سراہا۔