میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
انتقامی تبادلے نے اے ایم ایس کی جان لے لی

انتقامی تبادلے نے اے ایم ایس کی جان لے لی

ویب ڈیسک
پیر, ۱۷ جولائی ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) انتقامی تبادلے نے اے ایم ایس کی جان لے لی، ڈاکٹر شوکت لاکھو 28 سال سول ہسپتال حیدرآباد میں مختلف عہدوں پر تعینات رہا، کچھ دن قبل سابقہ ڈائریکٹر ایڈمن کے قریبی افسران کو ہٹانے کا سلسلہ شروع ہوا، ڈاکٹر شوکت لاکھو کا تبادلہ رورل ہیلتھ سینٹر کیا گیا، تبادلے کے بعد ڈاکٹر شوکت لاکھو پر برین ہیمریج کا حملہ ہوا، کراچی کی نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اور پیپلز پیرا میڈیکل سندھ نے تحقیقات کا مطالبہ کردیا، تفصیلات کے مطابق انتقامی تبادلے نے اے ایم ایس کی جان لے لی ہے، کچھ دن قبل سول ہسپتال حیدرآباد میں انتظامی تبدیلی کے بعد سابقہ ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ اکائونٹس کے قریبی افسران کے تبادلے کا سلسلہ شروع ہوا تو اے ایم ایس جرنل ڈاکٹر شوکت لاکھو بھی انتقامی تبادلوں کے زد میں آ گئے، ڈاکٹر شوکت لاکھو نے 28 سال لیاقت
یونیورسٹی ہسپتال میں مختلف عہدوں پر فرائض سرانجام دیے، ڈاکٹر شوکت لاکھو کا تبادلہ 4 جولائی کو سول ہسپتال حیدرآباد سے رورل ہیلتھ سینٹر سن کیا گیا تھا، تبادلے کے بعد ڈاکٹر شوکت لاکھو شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھا جس کے باعث انہیں برین ہیمریج ہوگیا، ڈاکٹر شوکت لاکھو کئی دن سے کراچی کی نجی ہسپتال میں زیر علاج اور وینٹیلینٹر پر تھے اور اتوار کے دن صبح وہ چل بسے، روزنامہ جرأت کی جانب سے رابطہ کرنے پر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنما ڈاکٹر روشن چانڈیو نے کہا کہ حیدرآباد شہر ایک بہترین انتظامی افسر و ڈاکٹر سے محروم ہوگیا ہے، ڈاکٹر شوکت لاکھو شدید ذہنی دباؤ میں تھا، مامرے کی شفاف تحقیقات کی جائیں، پیپلز پیرا میڈیکل سندھ کے صدر ذوالفقار جتوئی نے روزنامہ جرأت کو بتایا کہ ڈاکٹر شوکت لاکھو نے اس سے آخری بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس کی تذلیل کی گئی اور تبادلے کے ساتھ حراساں کیا گیا، دوسری جانب میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے مطابق انہوں نے ڈاکٹر شوکت لاکھو کا تبادلہ روکنے کیلئے سیکریٹری صحت کو لکھا بھی تھا۔ ڈاکٹر شوکت لاکھو کی جنازے نماز ان کی آبائی گاؤں میں پنج مورو سعید آباد میں ادا کی گئی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں