شرپسند عناصرحیدرآبادواقعہ کو لسانی رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں'شرجیل میمن
شیئر کریں
حیدرآباد واقعہ کو شرپسند عناصر لسانی رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں، صوبائی وزیر اطلاعات، سب مل کر اس مذموم عزائم کو خاک میں ملا دینگے، قومپرست جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی لوگوں کو امن کا پیغام دیا، سندھی اور پختون بھائی اپنے علاقوں میں ایک دوسرے کی جان و مال کی حفاظت کرین، شرجیل انعام میمن کی صوبائی وزراء سید ناصر شاہ، جام خان شورو و دیگر کے ساتھ پریس کانفرنس، صوبائی وزیر اطلاعات ، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ چند روز قبل حیدرآباد میں رونما ہونے والے افسوس ناک واقعہ کو شر پسند عناصر لسانیت کا رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں اور وہ بھائی کو بھائی سے لڑانا چاہتے ہیں تاہم تمام سیاسی جماعتیں امن و امان چاہتی ہیں اور ہم سب مل کر ان کے اس مزموم عزائم کو خاک میں ملا دیں گے وہ آج صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ ، صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو، ایم پی اے عبدالجبار خان،حیدرآباد ، کراچی کی پختون کمیونٹی کے نمایندوں، ڈویڑنل کمشنر حیدرآباد ندیم الرحمان میمن ، ڈی آئی جی حیدرآباد پیر محمد شاہ ، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد فواد غفار سومرو اور ایس ایس پی حیدرآباد امجد شیخ کے ہمراہ سرکٹ ہائوس حیدرآباد کے لان میں پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ کچھ روز قبل ہونے والا واقعہ ایک ذاتی عمل تھا۔ جسے لسانیت اور فسادات ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے واقعہ میں پولیس نے فوری طور پر دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے جبکہ 4 مفرور ملزمان کو بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا جبکہ واقعہ کے دوسرے روزجبری دکانیں بند کرانے پر 28 افراد کو گرفتار کیاگیا ہے اورسہراب گوٹھ میں جلاؤ گھیراؤ اور انتشار پھیلانے والے 48 افراد کو گرفتار کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کی جانب سے پولیس اور رینجرز کو واضح ہدایت دی گئی ہیں کہ وہ امن و امان خراب کرنے والے عناصر سے سختی سے نمٹیں جبکہ سوشل میڈیا پر نفرتیں اور غلط خبریں پھیلانے والوں کے خلاف بھی آئی جی سندھ نے ایف آئی اے کو خط تحریر کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر نفرت انگیز میسجز رکھنے والوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ ان میسجز کو فوری طور پر ڈلیٹ کر دیں بصورت دیگر ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے واقعہ میں مقتول بلال کاکا کی والدہ اور فیملی کا موقف بھی یہ ہی ہے کہ یہ واقعہ لسانی نہیں ہے تو پھر میں اور آپ کون ہوتے ہیں جو اسے لسانی واقعہ قرار دیں اور اس کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اے این پی کے شاہی سید ، ایاز لطیف پلیجو اور دیگر سیاسی و قوم پرست جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی لوگوں کو امن کا پیغام دیا ہے انہوں نے کہا کہ سندھی اور پختون بھائیوں کو چاہیے کہ وہ اپنے علاقوں میں ایک دوسرے کی جان و مال کی حفاظت کریں۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی صغیر قریشی اور سینیٹر مولابخش چانڈیو بھی موجود تھے۔بعد ازاں وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن ، صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ ، ڈویڑن کمشنر حیدرآباد ندیم الرحمان میمن ، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد وڈی جی ایچ ڈی اے فواد غفار سومرو نے حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں برسات کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا اور متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ نکاسی آب کے عمل کو تیز کریں۔