گوادر ریوینو ریکارڈ میں32 کروڑ کا گھپلا
شیئر کریں
قومی احتساب بیورو بلوچستان نے ضلع گوادر کے بلوچ وارڈ کے ریونیوریکارڈ میں مبینہ طور پر ٹمپرنگ کے ذریعے قومی خزانے کو تقریباً 32 کروڑ کا نقصان پہنچانے کے کیس کی تحقیقات مکمل کر کے سابق تحصیلدار گوادر، سابق نائب تحصیلدار گوادر، ،قانون گو گوادر و دیگر 5 افراد کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت کوئٹہ میں داخل کر دیا ہے۔ بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں اراضی اسکینڈل کے ایک کیس کی تحقیقات کے مطابق گوادر میں تعینات سابق تحصیلدار گوادر محمد جان بلوچ، سابق نائب تحصیلدار آغا ظفر حسین ،قانون گو نور احمد سیاپاد و دیگر نے ملی بھگت سے زاتی مفادات کے حصول کے لیے ضلع گوادر کے بلوچ وارڈ کے ریونیو ریکارڈ میں مبینہ طور پر ٹمپرنگ کرکے جعلسازی سے کئی ایکٹر قیمتی اراضی غیر قانونی طور پر پرائیویٹ پرسنسز کو فروخت کی جس سے قومی خزانے کو 32 کروڑ کا نقصان پہنچا۔نیب بلوچستان کی تحقیقاتی ٹیم نے ڈی جی نیب بلوچستان کی سر براہی میں کرپشن کیس کی تحقیقات مکمل کر کے محکمہ مال بلوچستان کے افسران و دیگر ملوث افراد کے خلا ف ریفرنس احتساب
عدالت میں دائر کر دیا ہے۔