کالعدم جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید گرفتار
شیئر کریں
محکمہ انسداد دہشت گردی( سی ٹی ڈی )نے کالعدم جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ محمد سعید کو گرفتار کر لیا ۔ ترجمان سی ٹی ڈی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق حافظ محمد سعید لاہور سے گوجرانوالہ جا رہے تھے کہ سی ٹی ڈی نے ان کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ،حافظ سعید کی گرفتاری کی ان کے خاندانی ذرائع نے تصدیق کی ہے ۔حافظ سعید لاہور میں درج دو مقدمات میں 3 اگست تک ضمانت پر رہا تھے اور گوجرانوالہ میں درج مقدمات میں ضمانت کے لیے جارہے تھے کہ سی ٹی ڈی نے انہیں رستے سے گرفتار کرلیا۔حکومت کی جانب سے جماعت الدعو اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پر پابندی عائد کی جاچکی ہے ۔ یکم جولائی کو حافظ سعید اور ان کے دیگر 6 ساتھیوں کے خلاف لشکر طیبہ کا سربراہ ہونے اور دہشت گردی میں ملوث ہونے کے الزامات میں مقدمات بھی درج کیے گئے ہیں۔ ان پر دہشت گردی کو پروان چڑھانے اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کیلئے فنڈز اکٹھا کرنے کے الزامات ہیں۔ماہِ رواں میں حافظ سعید نے اپنے خلاف درج مقدمات پر لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔حافظ سعید سمیت 7درخواست گزاروں نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس میں وفاق، پنجاب حکومت اور ریجنل ہیڈ کوارٹرز سی ٹی ڈی کو فریق بنایا گیا تھا۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ یکم جولائی کو حکومت نے حافظ سعید پر لشکر طیبہ کا سربراہ ہونے کا بے بنیاد الزام لگایا اور مقدمہ درج کیا، حافظ سعید کا القاعدہ یا دوسری کسی ایسی تنظیم سے کوئی تعلق نہیں، جبکہ بھارتی لابی کا حافظ سعید پر ممبئی حملوں سے متعلق بیان بھی حقائق کے منافی ہے ۔درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ عدالت حافظ سعید اور دیگر کے خلاف مقدمات کالعدم قرار دے ۔ادھر لاہور ہائی کورٹ نے بھی جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید کی اپنے خلاف درج مقدمات کے خلاف یہ درخواست سماعت کے لیے مقرر کر لی تھی۔حافظ سعید کی درخواست پر سماعت کے لیے لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شہرام سرور پر مشتمل 2 رکنی بنچ کو مقرر کیا گیا تھا۔