میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عالمی برادری کو پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی بھارتی کوششوں سے آگاہ کیا جائے

عالمی برادری کو پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی بھارتی کوششوں سے آگاہ کیا جائے

ویب ڈیسک
پیر, ۱۷ جولائی ۲۰۱۷

شیئر کریں

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات نے کہاہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ‘را’ افغانستان اور دیگر علاقوں سے پورے پاکستان اور بالخصوص بلوچستان میں بدامنی پیدا کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے ۔پاکستان نیول اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے جنرل زبیر حیات نے کہا کہ پاکستان، خفیہ ایجنسیوں بالخصوص ‘را’ کے مذموم عزائم سے اچھی طرح آگاہ ہے۔کراچی میں بحریہ افسران کی 107 ویں مڈ شپ مین اور 16 ویں شارٹ سروس کمیشن کی تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) کے خلاف ‘را’ کی سازشوں سے بھی واقف ہیں۔جنرل زبیر نے واضح کیا کہ ‘بھارتی خفیہ ایجنسی ملک میں بے چینی اورعدم استحکام پیدا کرکے اربوں ڈالر مالیت کے سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہی ہے’۔
اس موقع پرچیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے ایک دفعہ پھر یہ واضح کیا کہ ‘پاکستان پْرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتا ہے جبکہ افغانستان میں استحکام، سلامتی اور سیکورٹی قائم ہونا پاکستان کی سیکورٹی کے لیے انتہائی ضروری ہے’۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان میں استحکام کے لیے پاکستان کی دو طرفہ اور کثیرالجہتی کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم پر اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ کشمیریوں کے قتل عام پر تشویش ہے۔
اس امر میں کوئی شبہہ نہیںکہ سیکورٹی فورسز قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر مقامی پراکسیز کے ذریعے فعال بیرونی اسٹیٹ اسپانسرڈ عناصر کے خاتمے کے لیے اہم کردار ادا کررہی ہیںاور اس امر میں کوئی شبہ نہیں کہ آج پاکستان کی سیکورٹی اور دفاع پہلے کے مقابلے میں بہت زیادہ مستحکم ہے اورپاکستان کی مسلح افواج اور سیکورٹی ادارے مربوط اجتماعی کوششوں کے ذریعے تمام خطرات سے نمٹنے کیلئے پْرعزم ہیں’۔ پاکستان کی مسلح افواج قومی اتحاد اورطاقت کا مظہر ہیں اور مسلح افواج نے پاکستان کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کا عزم کیا ہوا ہے۔ اس لئے جیسا کہ جنرل زبیر نے کہاہے کہ پاکستان کومزید توڑنے کی کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی
اس امر میں کوئی شبہ نہیں کہ بھارت نے پاکستان کی مضبوط دفاعی حکمت عملی کا احساس ہونے کے ساتھ ہی اب پاکستان کو اندرونی طورپر انتشار سے دوچار کرنے کے لیے سازشیںتیز کردی ہیں اور خود بھارتی ذرائع ابلاغ نے اعتراف کیا ہے کہ بھارت میں ’’ ہندبلوچ فورم ‘‘ کے نام سے ایک ایسی نام نہاد تنظیم کی تشکیل کی گئی ہے جس کا مقصد پاکستان کے مختلف علاقوں خصوصاً بلوچستان کو عدمِ استحکام کا نشانا بنانا ہے۔ ماہرین کے مطابق ’’ہند بلوچ فورم ‘‘ نامی اس ادارے کا سربراہ ’’ پون سنہا ‘‘ ہے اور ’’ سوامی جتندر ناتھ سرسوتی ‘‘ نامی متعصب اورپاکستان دشمن شخص اس کے جنرل سیکرٹری کے عہدے پر فائز ہے۔ اس تنظیم نے 20 جون 2017 کو بھارت کے سب سے بڑے
صوبے یو پی کے شہر آگرہ میں فتح آباد روڈ پر واقع ہوٹل ہاورڈ پلازہ کے مقام پر اپنا پہلا سیمینار منعقد کیا جس کا عنوان تھا ’’بھارت بلوچستان کی تحریک آزادی میں کس طرح مدد کرسکتاہے‘‘ ۔اس تقریب کے مقررین میں ’’ میجر جنرل ( ر) جی ڈی بلوہی ‘‘، ’’ کرنل آر ایس این سنگھ ( را کے سابق ڈائریکٹر) ، ’’ پشپندر شریشتھ‘‘ اور ہندو مہاسبھا کی ذیلی شاخ گنگا مہا سبھا کے جنرل سیکریٹری ’’ گوند شرما ‘‘ شامل تھے۔ اس سیمینار کے انعقاد سے اب یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہو چکی ہے کہ پاکستانی سا لمیت کو نقصان پہنچانے کے لیے ’’را‘‘ اور اسکے دیگر ہم نوا اعلانیہ طور پر اپنی شیطانی سرگرمیوں میں مصروف ہیں تا کہ دنیا بھر میں اپنے مفادات کے تحت پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرکے سی پیک کی تکمیل کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی جاسکیں اور پاکستان کے خلاف بے بنیاد پراپیگنڈے کو ہوا دے کر پاکستان کے مختلف علاقوں خصوصاً سندھ اوربلوچستان میں لسانی، نسلی اور فرقہ وارانہ تعصبات کو شہ دی جائے۔ اس ضمن میں ’’این ڈی ایس ‘‘ بھی بھارت کو پوری معاونت فراہم کر رہا ہے۔ یہاں یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ اگرچہ پاکستان نے ہمیشہ یہ کوشش کی کہ دنیا بھر کے سبھی ملکوں سے بالعموم اور اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ بالخصوص خواشگوار ہمسائیگی کے اصولوں پر مبنی تعلقات کو استوار کیا جائے مگر اسے حالات کی ستم ظریفی کہا جائے یا پھر دہلی کے حکمران گروہ کی بدنیتی پر مبنی روش کہ اس نے ہمیشہ سے پاکستان کی قیامِ امن کی اس خواہش کو اس کی کمزوری سے تعبیر کیا اور وطنِ عزیز کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیا۔ اسی تناظر میں سنجیدہ حلقوں نے کہا ہے کہ بھارت چونکہ مقبوضہ کشمیر میں اپنی چال بازیوں میں اپنے من چاہے نتائج حاصل نہیں کر پا رہا اس لیے اس نے اپنی حکمت عملی تبدیل کر کے ’’اننت ناگ ‘‘ میں ساتھ ہندو یاتریوں کو ہلاک کر دیا تا کہ تحریک آزادی کشمیر کو بدنام کیا جاسکے اور دنیا بھر کی توجہ دہلی کی ریاستی دہشت گردی سے ہٹائی جا سکے اور اپنی ان ہی ناپاک خواہشات کی تکمیل کے لیے اس نے یہ نئی ہمہ جہتی سازشیں ترتیب دی ہیں۔ ایسے میں امید ہی کی جا سکتی ہے کہ عالمی برادری کے ذی شعور حلقے موجودہ صورتحال کو اس کے صحیح سیاق و سباق کے ساتھ سمجھتے ہوئے بھارت کو اس کی ریشہ دوانیوں سے باز رکھنے کی ہر ممکن سعی کریں گے۔ کیونکہ بھارت نے جس طور جھوٹ اور دروغ گوئی کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا رکھا ہے اورعالمی برادری، بھارت کی ان جارحانہ کارروائیوں سے جس تجاہلِ عارفانہ سے کام لے رہی ہے۔ اس کے پیش نظر ضرورت اس بات کی ہے کہ بھارتی سازشوں کاتوڑ کرنے کے لیے مربوط حکمت عملی کی جائے اور ملک کے اندر موجود بھارتی گماشتوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کے ساتھ ہی عالمی سطح پر پاکستان کے خلاف بھارتی پروپیگنڈے کا موثر طور پر توڑ کرنے کے لیے بیرون ملک پاکستانی سفارت خانوں کے پریس اتاشیوں کو فعال کیاجائے تاکہ عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی درندگی کے واقعات سے آگاہ کرنے کے ساتھ ہی پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لیے اس کی جانب سے کی جانے والی کوششوںکو بھی آشکارا کرکے عالمی برادری کو بھارت کااصل مکروہ چہرہ دکھایاجاسکے۔
امید کی جاتی ہے کہ ہماری وزارت خارجہ کے حکام اس حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے پر فوری توجہ دیں گے،اور امریکا ، برطانیا اور یورپی برادری کے دیگر ممالک کو خاص طورپر بھارت کی چیرہ دستیوںسے آگاہ کرنے کی مربوط حکمت عملی تیار کرنے میں مزید تاخیر نہیں کریں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں