میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
قیمتیں نہ بڑھاتے توملک دیوالیہ ہوجاتا، وفاقی وزراء

قیمتیں نہ بڑھاتے توملک دیوالیہ ہوجاتا، وفاقی وزراء

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۷ جون ۲۰۲۲

شیئر کریں

وزیر دفاع خواجہ آصف نے واضح کیا ہے کہ اگر ہم بیرونی سازش کے بیانیے پر کمیشن بنا دیں تو بھی میں شرطیہ کہتا ہوں کہ یہ کمیشن کا فیصلہ بھی منظور نہیں کریں گے ، عمران خان چاہتے ہیں حکمرانی دی جائے ،عام آدمی کی زندگی بہت مشکل ہو گئی ہے ، قوم کو موجودہ صورتحال سے نکلنے کے لیے اجتماعی جدوجہد کرنی پڑے گی ، قیمتیں نہ بڑھاتے تو ملک دیوالیہ ہونے کی طرف چلا جاتا، اگر یوکرین اور روس کی جنگ بند ہو جاتی ہے تو تیل اور گیس کی قیمتیں تیزی سے نیچے جائیں گی ،جس سے ہمیں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور عوام کو ریلیف دینے میں مدد ملے گی۔ جمعرات کو یہاں وفاقی وزرا قمر زمان کائرہ ، مولانا اسعد محمود اور وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ خاندانوں میں جب آمدن کم ہو جاتی ہے تو آپ دو کی جگہ ایک پکوان بنانا شروع کردیتے ہیں، کفایت شعاری پر شروع کردیتے ہیں لیکن قومی سطح پر نہ ہماری حکومتوں نے اس چیز کو متعارف کرانے کی کاوش کی اور نہ متعلقہ طبقات نے کفایت شعاری کی کوشش کی۔انہوںنے کہاکہ عام آدمی کی زندگی بہت مشکل ہو گئی ہے لہٰذا قوم کو موجودہ صورتحال سے نکلنے کیلئے اجتماعی جدوجہد کرنی پڑے گی لیکن میں آپ کو یقین دہانی کراتا ہوں کہ اتحادی حکومت آنے والوں میں اس بات کی ذمے داری اٹھائے گی کہ آنے والے دنوں میں مہنگائی کم کی جائے اور عام آدمی کی مشکلات میں جو اضافہ ہوا ہے وہ واپس ہو۔وزیر دفاع نے کہا کہ اگر یوکرین اور روس کی جنگ بند ہو جاتی ہے تو تیل اور گیس کی قیمتیں تیزی سے نیچے جائیں گی جس سے ہمیں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور عوام کو ریلیف دینے میں مدد ملے گی لیکن اس وقت ہم بین الاقوامی سیاست کے دائرے کی زد میں آ گئے ہیں۔اس موقع پر پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور کشمیر نے کہا کہ حکومت کو انتہائی مشکل اور ناپسندیدہ فیصلہ کرنا پڑا، جب سے حکومت آئی ہے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں،عالمی سطح پر پیٹرول کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے حکومتی خزانے پر بوجھ پڑ رہا تھا اور سبسڈی کی مد میں جتنا پیسہ نکل رہا تھا اس پر پورے ملک کا میڈیا اور ماہر معاشیات کہہ رہے تھے کہ ممکن نہیں کہ یہ سلسلہ جاری رکھا جائے لہٰذا حکومت جلد فیصلے کیوں نہیں کررہی۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر پاکستان یہ سبسڈی جاری رکھتا ہے اور ہم وسائل فراہم نہیں کر سکتے تو اس کے نتیجے میں آپ دیوالیہ ہو جائیں گے اور نادہندگی کی صورت بن جاتی ہے تاہم جب ہم نے بھاری دل کے ساتھ یہ فیصلے کیے تو ہم مشکور ہیں کہ لوگوں نے بڑے بھاری دل کے ساتھ احتجاج کرتے ہوئے بھی ان چیزوں اور ان فیصلوں کو قبول کیا۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ جنہوں نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کیے تھے وہ ٹیلی ویژن پر بیٹھ کر کہہ رہے تھے کہ تیل کی قیمتیں 300 سے بڑھ جائیں گی، سبسڈی ختم کرنا ہو گی اور وہ درست کہہ رہے تھے، قیمتیں اب مزید نہیں بڑھیں گی لیکن انہوں نے جو آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا ہے اس کی تفصیل کے مطابق قیمتیں ان کے مطابق وہ ہونی چاہیے تھی۔انہوںنے کہاکہ کونسی حکومت چاہے گی کہ ہم عوام میں غیرمقبول ہو جائیں تاہم ہمارے پاس ا?پشنز کیا ہیں، کیا سری لنکا بنا جائے یا اس مشکل صورتحال سے نکلنے کیلئے اقدامات کیے جائیں اور اس کو ٹھیک کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پہلے 80لاکھ افراد کو ماہانہ 2ہزار روپے دینے کا اعلان کیا گیا تھا اور اب مزید 60لاکھ گھرانوں کو یہ رقم دی جائے گی، یہ رقم کافی نہیں ہے تاہم جس شخص کی تنخواہ 20ہزار روپے ہے اس کے بجٹ میں اس رقم سے ضرور تھوڑا بہت اثر پڑے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں