قومی اسمبلی میں پھر ہنگامہ ، ارکان کے ایک دوسرے پر حملے
شیئر کریں
حکومت اپوزیشن میں قومی اسمبلی میں بدمزگی برقرار ہے، ایوان کا ماحول انتہائی کشیدہ ہے، سینی ٹائزر کی بوتل لگنے سے پی ٹی آئی کا رکن اکرم چیمہ زخمی ہوگیا، چہرے پر زخم آیا ہے، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے واضح کردیا ہے کہ حکومت اپوزیشن میں کارروائی کو پرامن ماحول میں چلانے کی ہم آہنگی تک اجلاس کی کارروائی نہیں ہوسکے گی۔ انہوں نے پارلیمانی کمیٹی کیلئے دونوں اطراف سے6،6 ارکان کے نام مانگ لئے ہیں، اپوزیشن نے کمیٹی کا بائیکاٹ کردیا، سوا گھنٹے کی طویل تاخیر سے قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی صدارت میں شروع ہوا انہوں نے بجٹ پر تقریر کیلئے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو فلور دیا۔ اس موقع پر حکومتی بنچوں پر ارکان خاموش بیٹھے تھے۔ شہباز شریف نے ایوان میں بدمزگی، ہنگامہ آرائی ، ہلڑ بازی اور دھینگا مشتی کا ذمہ دار وزیراعظم عمران خان کو قرار دیدیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز ایوان میں جو گالی گلوچ کی گئی روایات کی دھجیاں اڑائی گئیں، ایسی ایسی بدزبانی کی گئی وہ الفاظ زبان پر لاتے ہوئے شرم آتی ہے۔ اسپیکر آپ محافظ ہیں۔ ذمہ داری تھی کہ ایوان میں ہونے والی بدتمیزی کو روکتے مگر عمران خان کے کہنے پر ایسا ہوا۔ تقدس پامال کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم ایوان میں قائد ایوان کو سننے کیلئے تیار ہیں مگر گالی گلوچ کو نہیں روکا گیا ، بدزبانی کو نہ روکا گیا تو کل کو قائد ایوان کے خطاب کے موقع پر ہم سے کسی قسم کی توقع نہ رکھی جائے۔ ان کی تقریر جاری تھی کہ اپوزیشن کی عقبی نشستوں سے کسی نے سینی ٹائزر کی بوتل پاکستان تحریک انصاف کے ارکان کو دے ماری، خواتین ارکان کے سروں سے ہوتی ہوئی یہ بوتل اکرم چیمہ کو جالگی۔ درد کی ٹھیس سے ان کی آہ نکل گئی۔ ان کے چہرے پر زخم آیا ہے اس زخم کودیکھ کر تحریک انصاف کے رکن عطاء اللہ اشتعال میں آگئے اور انہوں نے بھی سینی ٹائزر کی بوتل اپوزیشن ارکان کو دے ماری تاہم اپوزیشن ارکان محفوظ رہے۔ ہنگامی طورپر ملازمین نے ایوان سے تمام سینی ٹائزر بوتلیں اکٹھی کرلیں۔ اسد قیصر نے 15 منٹ کیلئے اجلاس کی کارروائی روک دی۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ایوان سے باہرچلے گئے ۔