لوکل گورنمنٹ بورڈمیں سینکڑوں غیرقانونی بھرتیوں کی تحقیقات جاری
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو)محکمہ بلدیات سندھ نے مبینہ طور پر غیرقانونی بھرتی ہونے والے 120 افسران اور ملازمین کو انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش نہ ہونے پر عہدوں سے فارغ کردیا ہے۔ جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق محکمہ بلدیات سندھ کے ماتحت لوکل گورنمنٹ بورڈ میں سینکڑوں ملازمین کی مبینہ طور پر غیرقانونی بھرتی کی تحقیقات اور چھان بین جاری ہے، ڈائریکٹر ٹو عمار خان کے ماتحت کراچی سمیت سندھ بھر کے سینکڑوں یونین کونسلزکے ملازمین کے ریکارڈ کا جائزہ لیا جارہا ہے، چھان بین کے دوران کئی ملازمین اپنی بھرتی اور تعیناتی کا ریکارڈپیش کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں، بھرتی اور تعیناتی کا ریکارڈ پیش نہ کرنے پر لوکل گورنمنٹ بورڈ کے ڈائریکٹر ٹو عمار خان نے افسران اور ملازمین کو عہدوں سے فارغ کردیا ہے۔ فارغ کئے گئے افسران اور ملازمین میں میرپورخاص میں تعینات گریڈ 17 کے افسر ذوالفقار علی لاکھو، کیماڑی میں تعینات گریڈ 11 کے اکائوٹنٹ علی اکبر سولنگی، ڈی ایم سی (غربی) میں تعینات اکائوٹنٹ علی بخش لوند، ڈی ایم سی کورنگی میں تعینات گریڈ 16 کے ملازم عبدالوسیع شیخ، کیماڑی میں تعینات اسسٹنٹ اکائونٹس آفیسر محمد یاسر شاہ راشدی، کیماڑی میں تعینات گریڈ 16 کے اکائوٹنٹ طاہر ضیائ، ڈی ایم سی سینٹرل میں تعینات گریڈ 11 کے ملازم وقار احمد تھیم کو عہدوں سے فارغ کرنے کے احکامات جاری ہوئے ہیں۔ گریڈ 17 کے افسر زاہد حسین نائچ، عاش علی کلہوڑو، غلام حسین کپری، برکت علی سمیجوکی بھرتی اور تعیناتی کے دستاویز بھی پیش نہیں ہوسکے، اس لیے ان کو عہدوں سے فارغ کیا گیا ہے۔ گریڈ 16 کے رضامحمد بروہی، رمیز راجا، بلاول مغل، رضوان، مہران علی جاگیرانی، وسیم راجا لاڑک، عابد علی میتلو، غلام اصغر، آزاد حسین، نصیر حسین شاہ، صدام حسین، آفتاب احمد مغل، عبدالسمیع، خلیل احمد، خالد حسین بروہی، محمد قاسم ابڑو، عتیق احمد،رضوان علی مہر، ندیم حسین، جان محمد اور دیگر کی بھی تعیناتی مشکوک ہے اور بھرتی کا ریکاڈ پیش نہیں کرسکے جس کی وجہ سے ان کو کونسلز کے عہدوں سے ہاتھ دھونے پڑ گئے ہیں۔