پاک کالونی ارکان اسمبلی کیلئے جاری ترقیاتی فنڈز کا بے جا استعمال ہونے لگا
شیئر کریں
کراچی کے علاقے پاک کالونی میںارکان اسمبلی کے لیے جاری ترقیاتی فنڈز کا بے جا استعمال کیے جانے لگا۔علاقے کے ایم این اے نے اپنے فنڈز سے چند مخصوص علاقوں میں ترقیاتی کام کراکے دیگرکو نظرانداز کردیا ،جس سے علاقے کے عوام میں شدید اشتعال پایا جاتا ہے ۔اہل علاقہ نے گورنرسندھ اور پی ٹی آئی کے مرکزی قیادت سے اپیل کی ہے کہ ترقیاتی فنڈز میں ہونے والے اقرباپروری کا نوٹس لیا جائے ۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے ارکان قومی اسمبلی کو ترقیاتی کاموں کیلئے فنڈز کا اجرا ء کیا گیا ہے ۔ان فنڈز سے کراچی کے ارکان قومی اسمبلی بھی مستفید ہورہے ہیں تاہم اس فائدہ براہ راست عوام کو پہنچتا نظر نہیں آرہا ہے ۔ذرائع کے مطابق پاک کالونی کے علاقے سے منتخب ایم این اے ترقیاتی فنڈز کی رقوم سے صرف چند مخصوص علاقوں میں کچھ ترقیاتی کام کرائے ہیں ،جن کی گلیوں کی تعمیر شامل ہے تاہم مرکزی شاہراہوں اور علاقے کی دیگر گلیوں کو مکمل نظرانداز کردیاگیا ہے ۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاک کالونی کی اکثر سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور عوام کو امید تھی کہ اس فنڈزان سڑکوں کی تعمیر کا کام کیا جائے گا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ علاقہ ایم این اے اور ایم پی اے میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے شدید اختلافات پائے جاتے ہیں ۔ایم پی اے کا موقف ہے کہ رکن قومی اسمبلی نے ان کے تجویز کردہ تمام علاقوں کو نظرانداز کردیا ہے اور وہ صرف مخصوص لوگوں کے کہنے پر کام کرارہے ہیں ۔ذرائع کے مطابق اہل علاقہ ترقیاتی کام نہ کرانے کی وجہ سے شدید اشتعال میں ہیںاور انہوںنے گورنر سندھ اور پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت سے اپیل کی ہے کہ وہ ترقیاتی فنڈز ہونے والے کاموں میں ہونے والی اقرباپروری کا نوٹس لیں ۔