پاکستان کو ورلڈ کپ میں شکست ، انتظامیہ ،کھلاڑی ناکام، فیصلے تمام غلط ثابت ہوئے
شیئر کریں
بھارت نے آئی سی سی ورلڈ کپ 2019ء کے اہم میچ میںپاکستان کو ڈک ورتھ لوئس ( ڈی ایل ایس ) میتھڈ کے تحت 89رنز سے شکست دے دی ،پاکستان کی جانب سے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ درست ثابت نہ ہوا ، بھارتی بلے بازوں نے حسن علی سمیت پاکستانی بالر کی خوب پٹائی کی اور مقررہ پچاس اوورز میں 5وکٹوں کے نقصان پر 336رنزبنائے ،بھارت کی جانب سے روہت شرمال 140رنز کے ساتھ نمایاں رہے،پاکستانی بلے بازفخر زمان 62اور بابر اعظم نے 40رنز کی اننگزکھیلی ،سینئر کھلاڑی محمد حفیظ اور شعیب ملک ایک مرتبہ پھر کار کر دگی نہ دکھاسکے ، محمد حفیظ نو رنز بنا سکے ، شعیب ملک صفر ہی پر پانڈا کو وکٹ دے کر پویلین جا بیٹھے ، بھارت کی جانب سے روہت شرما کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا ۔مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ گراؤنڈ میں قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا جو درست ثابت نہ ہوا ،بھارت کی جانب سے روہت شرما اور کے ایل راہل نے اننگز کا آغاز کیا،دونوں بلے بازوں نے ابتدا میں محتاط انداز اپنایا اور 5 اوورز کے بعد کھل کر کھیلنا شروع کیا جس کے دوران گراؤنڈ کے چاروں اطراف دلکش اسٹروکس کھیلتے ہوئے پہلی وکٹ پر 136 رنز بنائے۔ روہت شرما نے 2 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 34 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی جبکہ کے ایل راہل نے 69 گیندوں پر نصف سنچری بنائی جس میں ایک چھکا اور تین چوکے بھی شامل تھے۔بھارت کا اسکور 136 تک پہنچا تو کے ویل راہل وہاب ریاض کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے، انہوں نے 78 گیندوں پر 57 رنز کی اننگز کھیلی۔دوسری وکٹ پر روہت شرما اور کپتان ویرات کوہلی نے 98 رنز کی پارٹنرشپ بنائی اور شرما 85 گیندوں پر 3 چھکوں اور 9 چوکوں کی مدد سے اپنے کیرئیر کی 24ویں سنچری بنانے میں کامیاب رہے۔ بھارت کا مجموعی اسکور 234 تک پہنچا تو روہت شرما 140 رنز بنا کر حسن علی کا شکار بنے۔تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی ہاردک پانڈیا تھے جو 26 رنز بناکر محمد عامر کی گیند پر بابر اعظم کو کیچ دے بیٹھے جبکہ محمد عامر نے ہی 298 کے مجموعی اسکور پر دھونی کو آؤٹ کیا جو کہ ایک رنز بناسکے۔47 ویں اوور میں بارش کے باعث میچ روک دیا گیا تھا تاہم دوبارہ میچ شروع ہونے پر بھارتی کپتان ویرات کوہلی 314 کے مجموعی اسکور پر 77 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ بھارتی ٹیم نے مقررہ 50 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 336 رنز بنائے، روہت شرما 140، ویرات کوہلی 77 اور آر کے راہول 57 رنز بناکرنمایاں رہے۔پاکستان کی جانب سے تجربہ کار محمد عامر سب سے کامیاب بولر رہے جنہوں نے 10 اوورز کے کوٹے میں 47 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ وہاب ریاض نے 10 اوورز میں 71 رنز کے عوض صرف ایک وکٹ حاصل کی۔حسن علی سب سے مہنگے بولر ثابت ہوئے جنہوں نے 9 اوورز میں 84 رنز دے کر ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا، شاداب خان نے 9 اوورز میں 61، عماد وسیم نے 10 اوورز میں 49 رنز دے کر کوئی وکٹ حاصل نہیں کی۔پاکستان کی جانب سے ہدف کے تعاقب میں امام الحق اور فخر زمان پر مشتمل اوپننگ جوڑی ایک بار پھر ناکام رہی، امام الحق 18 گیندوں پر صرف 7 رنز بنا کر چلتے بنے، ابتدائی نقصان کے بعد فخر زمان اور بابر اعظم نے محتاط انداز میں اننگز کو آگے بڑھایا اور 100 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی، اس دوران فخر زمان نے نصف سنچری مکمل کرلی تاہم بابر اعظم 117 کے مجوعے پر 40 رنز بنا کر بولڈ ہوگئے، 9 رنز کے اضافے سے فخر زمان بھی چلتے بنے، انہوں نے 62 رنز کی اننگز کھیلی جس میں 7 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔129 کے مجموعے پر محمد حفیظ اور شعیب ملک بھی پویلین لوٹ گئے، محمد حفیظ 9 اور شعیب ملک صفر پر آؤٹ ہوئے اور اس طرح ہرتیک پانڈیا نے لگاتار دو گیندوں پر محمد حفیظ اور شعیب ملک جیسے سینئر بیٹسمینوں کی وکٹیں اپنے نام کیں۔کپتان سرفراز احمد بھی بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے اور صرف 12 رنز پر آئوٹ ہوگئے۔ پاکستانی اننگز کے 35ویں اوور میں بارش کی وجہ سے ایک بار پھر میچ متاثر ہوا ،اس موقع پر گرین شرٹس نے 6وکٹ پر 166رنز بنالیے تھے،اسکے بعدپاکستان کو نیا ہدف ملا،جیت کیلئے پاکستان کو 40 اوورز میں 302 رنز بنانے تھے،،ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت اس موقع پر پاکستان کا اسکور 6وکٹ پر 252 رنز ہونا چاہیے تھا۔پاکستان نے اننگز کے اختتام تک 40اوورز میں 6وکٹوں کے نقصان پر 212رنز بنائے اور بھارت نے میچ میں 89رنز سے فتح حاصل کر لی۔یاد رہے کہ بھارت کے خلاف قومی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئیں، شاہین شاہ آفریدی اور آصف علی کی جگہ اسپنر شاداب خان اور عماد وسیم کی ٹیم میں واپسی ہوئی ۔