محکمہ زراعت ، ڈائریکٹر جنرل کروڑوں کا چونا لگانے کیلئے تیار
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ زراعت سندھ ، ڈائریکٹر جنرل زرعی ریسرچ کا بجٹ سے قبل کروڑوں روپے کا ٹیکہ لگانے کا منصوبہ، سفری الائونس میں 10 لاکھ، فیول کی مد میں ایک کروڑ اور فرنیچر کی مد میں 20 لاکھ سمیت 3 کروڑ روپے کا سپملنٹری بجٹ منظور کروا لیا، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت کے زرعی ریسرچ کے ڈائریکٹر جنرل نور محمد بلوچ نے بجٹ سے قبل کروڑوں روپے ڈکارنے کیلئے سپلیمنٹری بجٹ منظور کروا لیا ہے، ملنے والے دستاویزات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل کی آفس میں سفری الائونس کے اکاؤنٹ نمبر A03805 میں 32 لاکھ 58 ہزار تھی جو کہ بڑھا کر 42 لاکھ 58 ہزار کی گئی، بڑھانے کے بعد بھی مذکورہ اکاؤنٹ کی بجٹ میں 10 لاکھ سپلیمنٹری بجٹ کا اضافہ کیا گیا جبکہ اپریل 2024ع تک مذکورہ بجٹ کا صرف 30 لاکھ 98 ہزار 694 پر خرچ کیا گیا، اسے طرح فیول اکائونٹ نمبر A03897 کی بجٹ 76 لاکھ 20 ہزار تھی جسے بڑھا کر فائنل بجٹ ایک کروڑ 76 لاکھ 20 ہزار کی گئی اور مذکورہ اکائونٹ کی مد میں مزید ایک کروڑ روپے کا سپلیمنٹری بجٹ منظور کرلیا گیا، حیرت انگیز طور پر اپریل 2024 ع تک فیول کی مد میں 57 لاکھ 58 ہزار 520 روپے خرچ کئے جا چکے ہیں، اسے طرح پرنٹنگ اینڈ پبلیکیشن اکائونٹ نمبر A03902 میں 40 لاکھ، زرعی نمائشوں کی اکائونٹ نمبر A03918 میں 30 لاکھ، دوسری مد کے اکاؤنٹ نمبر A03979 میں 50 لاکھ، ٹرانسپورٹ کے اکائونٹ نمبر A13001 میں 10 لاکھ جبکہ مجموعی طور پر مشینری، فرنیچر و دیگر مد میں 3 کروڑ روپے کا سپلیمنٹری بجٹ منظور کروانے جعلی بلوں کے ذریعے پئسے نکالنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے، اسے طرح آئل ریسرچ انسٹیٹیوٹ ٹنڈوجام کے فیول اکائونٹ نمبر A03807 میں 50 لاکھ کا سپملنٹری بجٹ منظور کروایا گیا ہے، مجموعی طور پر آئل ریسرچ انسٹیٹیوٹ ٹنڈوجام کے سفری الائونس، پرنٹنگ اینڈ پبلیکیشن، ٹرانسپورٹ، فرنیچر اینڈ فکسچر سمیت دیگر مد میں 2 کروڑ روپے کا سپلیمنٹری بجٹ منظور کروا کرکے پئسے نکالنے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ کاٹن ریسرچ ٹنڈوجام کے بھی فیول، ٹرانسپورٹ و دیگر میں ایک کروڑ روپے کا سپلیمنٹری بجٹ منظور کروایا گیا ہے، ذرائع کے مطابق کرپشن اور غیرقانونی ترقیوں کے سنگین الزامات کا سامنا کرنے والے ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ریسرچ ٹنڈوجام نے محکمہ زراعت کے سسٹم اور محکمہ خزانہ کے سسٹم سے 40 فیصد پر معاملات طئہ کرکے پئسے نکالنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے, اس سلسلے میں روزنامہ جرات کی جانب سے موقف لینے کیلئے ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ریسرچ
نور محمد بلوچ کو کال گئی تو انہوں نے سوال سنتے ہی کال کاٹ دی اور خبر فائل ہونے تک ان کا موقف سامنے نہ آ سکا۔