میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نیشنل اسٹیڈیم کی 58 ایکڑ اراضی پر قبضہ برقرار ،حکام کی چشم پوشی

نیشنل اسٹیڈیم کی 58 ایکڑ اراضی پر قبضہ برقرار ،حکام کی چشم پوشی

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۷ اپریل ۲۰۲۴

شیئر کریں

نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی اربوں روپے کی 58 ایکڑ زمین پر تجاوزات ہو گئیں۔ پی سی بی کو کئی سال سے ایک روپیہ بھی آمدنی نہ ہو سکی، انکوائری کرنے میں بھی ناکام ہو گئے ۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ اور صدر پاکستان نے 6 دسمبر 1980 کو ایک معاہدہ کیا جس کے تحت دیھ اوکیواڑی ناکلاس نمبر 177 میں 104 ایکڑ زمین 99 سال لیز پر دی گئی لیز حاصل کرنے والا ادارہ پی سی بی زمین اور اپارٹمنٹ کی حدود کھیلوں کی سرگرمیوں کے لیے استعمال کر سکتا ہے جبکہ پی سی بی 40 ایکڑ زمین کلب، دکان، رہائشی اپارٹمنٹ، کمرشل اپارٹمنٹ کے لیے استعمال کر سکتا ہے، نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی آمدن کے دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ کلب، دکان، رہائشی اور کمرشل اپارٹمنٹ سے کوئی آمدنی نہیں ہوئی جبکہ پی سی بی کی لیز پر حاصل کی گئی 58 ایکڑ زمین پر تجاوزات قائم ہیں اور صرف 44 ایکڑ زمین پی سی بی یا نیشنل اسٹیڈیم انتظامیہ کے قبضے میں ہے، پی سی بی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ اربوں روپے مالیت کی زمین پر تجاوزات یا قبضہ ختم کروائے لیکن انتظامیہ تاحال قبضہ ختم نہیں کروا سکی جس کے باعث قومی ادارے کو بھاری مالی نقصان ہوا ہے، آڈٹ حکام نے حقائق معلوم کرنے کے لیے انکوائری کرنے کی سفارش کی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں