میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سابق حکومت کی نااہلی کی وجہ سے لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، وزیر اعظم

سابق حکومت کی نااہلی کی وجہ سے لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، وزیر اعظم

ویب ڈیسک
اتوار, ۱۷ اپریل ۲۰۲۲

شیئر کریں

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاہے کہ سابق حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث ملک میں لوڈ شیڈنگ ہے، ملک میں اس وقت 35 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے جس میں 6 ہزار میگا واٹ ہائیڈل پاور سے حاصل ہوسکتے ہیں،پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس نہیں چلائے جاسکے اور کئی پلانٹس گیس اور تیل کی وجہ سے بند پڑے ہیں ۔ہفتہ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت پورے ملک میں لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ گزشتہ تین دنوں سے میں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ وزارت پٹرولیم اور وزارت پاور کے اہلکاروں کے ساتھ ملاقاتیں کیں جس میں معلوم ہوا کہ ملک میں 35 ہزار میگاواٹ بجلی کی استعداد موجود ہے جس میں 6 ہزار میگاواٹ پن بجلی کی استعداد ہے۔ پن بجلی سے ہٹ کر بھی ہماری استعداد اتنی ہے کہ پورے ملک کی ضرورت پوری کی جاسکتی ہے۔ بدقسمتی سے جو پلانٹ سی پیک کے نتیجے میں لگے وہ زیادہ تر کوئلہ، سولر اور ونڈ پر مبنی تھے جبکہ 5 ہزار میگاواٹ ایل این جی کی بنیاد پر لگائے گئے۔ ان میں سے ایک پلانٹ 2019ء میں چلنا تھا جس کی استعداد 1250 میگاواٹ تھی، یہ منصوبہ ابھی تک مکمل نہیں ہوا کیونکہ اس کا فنانشل کلوز نہیں ہوا۔ یہ 10 ارب سے زیادہ کا منصوبہ تھا، سابق حکومت نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی اور نہ ہی اس کے حواریوں نے اس پر توجہ دی۔ انہوں نے کہا کہ جو نئے پلانٹ لگے ہیں وہ گیس اور تیل نہ ہونے کی وجہ سے بند پڑے ہیں جس کی وجہ سے ملک میں لوڈشیڈنگ ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بدانتظامی اور نااہلی کی وجہ سے یہ مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ ایسی نااہل اور کرپٹ حکومت کبھی نہیں آئی، ملک میں گیس نہیں ہے،ہم تیل کے معاملات بھی دیکھ رہے ہیں۔ متعلقہ وزارتوں کے ساتھ اجلاس میں ، میں نے ان سے پوچھا کہ جب گیس تین ڈالرفی یونٹ پرتھی تو آپ نے کیوں نہیں خریدی۔ آج وہ قیمت 30سے 35 ڈالر فی یونٹ پر ہے۔ یہ قطر سے گیس کے معاملہ پر کیڑے نکالتے رہے۔ وہ معاہدہ نہیں ہوتا تو پتہ نہیں ہماری حالت کیا ہوتی۔مجھے معلوم ہے کہ امیر قطر نے ذاتی مداخلت سے ڈسکائونٹ پر گیس دی تھی۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت عالمی مارکیٹ میں گیس کی قلت ہے کیونکہ سپاٹ پر زیادہ تر یورپ خرید رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج صبح انہوں نے راول چوک میں منصوبہ کا جائزہ لینے کیلئے دورہ کیا، یہ منصوبہ 24 مہینوں میں مکمل ہونا تھا۔ ہم نے 72,72 دنوں میں ایسے منصوبے بنا کر عوام کے حوالے کئے ہیں۔ ان کا کنٹریکٹر بلیک لسٹ ہے جس کو اورنج لائن میں ٹھیکہ دیا گیا تھا اس کو 90 کروڑ جرمانہ کیا گیا۔ اسی بلیک لسٹ ٹھیکہ دار کو یہ ٹھیکہ دیا گیا ہے۔یہ منصوبہ مکمل نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کا استعداد سے تعلق نہیں، یہ نااہلی ہے۔ سابق حکومت نے ملک کا بیڑا غرق کردیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں