میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عالمی برادری پاکستان کے قرضے معاف کرے ،عمران خان

عالمی برادری پاکستان کے قرضے معاف کرے ،عمران خان

ویب ڈیسک
منگل, ۱۷ مارچ ۲۰۲۰

شیئر کریں

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس ترقی پزیر ممالک کی معیشتوں کو تباہ کر سکتا ہے ۔ترقی یافتہ ممالک غریب ممالک کے قرضے معاف کرنے کے لئے تیاررہیں۔ اس اقدا م سے کورونا سے نمٹنے کے لئے مدد ملے گی۔ وقت ہے کہ کورونا کی وجہ سے ایران سے پابندیاں ہٹا دی جائیں۔ پابندیاں اٹھانے سے ایران کو کورونا وائرس سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔پاکستان کی معیشت کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اگر کورونا کی صورتحال سنگین ہوئی تو کمزور معیشت کو بچانے میں ناکام ہوجائیں گے ، پاکستان کی برآمدا ت متاثر ہوں گی اور بیروزگاری میں اضافہ ہو گا۔ آئی ایم ایف کا قرضہ پاکستان کے لئے ناممکن معاشی بوجھ بن جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار عمران خان نے امریکی خبر ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اگر کورونا وائرس زیادہ پھیلا تو اس سے نمٹنے کی صلاحیت اور وسائل نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا پھیلا تو معیشت بحال کرنے کی کوششوں کو سنگین نقصان ہو گا۔عمران خان نے پاکستان سمیت غریب ممالک کے قرضے معاف کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری غریب ممالک کے قرض معاف کرنے پر غور کرے ۔ ان کا کہنا تھا کہ قرض معاف ہونے سے کورونا وائرس سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کوروناوائرس سے پیدا بحران سے ترقی یافتہ ممالک میں بھوک اور غربت پھیلنے کا ڈر ہے ۔ عالمی برادری کو پاکستان جیسے ممالک کے لئے قرضوں کی معافی کی کوئی صورت نکالنے کا سوچنا ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان جیسے ممالک کو کورونا وائرس سے بدترین معاشی بدحالی کا خدشہ ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ترقی یافتہ معیشتوں کا اقدام کمزور معیشتوں کو کوروناوائرس کے بحران سے لڑنے میں مدد دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے پاکستان ، بھارت اور افریقی ممالک کو یکساں بحران کا سامنا ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس کسی بڑے بحران سے نمٹنے کے لئے علاج کی سہولیات ہیں نہ وسائل۔ مشرق وسطیٰ میں کورونا سے بدترین ایران پر سے پابندیاں اٹھائی جائیں۔ طالبان امریکا مذاکرات کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ طالبان کے حوالے سے افغان صدر کا بیان مایوس کن ہے ، حکومت میں آنے کے بعد امریکا کے ساتھ افغان امن معاہدے پر کام کیا، افغان امن عمل میں پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی جانی چاہیے جب کہ پاکستان اب امن کے لیے امریکا کا ساتھی ہے ۔ بھارت کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کے لیے ڈراونا خواب سچ ثابت ہوگیا، ایک ارب سے زیادہ آبادی اور ایٹمی پاور کا حامل ملک ایک شدت پسند سوچ والی جماعت کے قبضے میں آچکا ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں