پیراگون ہائوسنگ اسکینڈل ، گرفتار خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی ضمات منظور
شیئر کریں
سپریم کورٹ آف پاکستان نے پیراگون ہائوسنگ اسکینڈل میں گرفتار پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی خواجہ محمد سعد رفیق اور ان کے بھائی رکن پنجاب اسمبلی خواجہ محمد سلمان رفیق کی ضمات بعد ازگرفتاری منظور کر لی۔عدالت نے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے خواجہ برادران کی ضمانت مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ۔ عدالت نے خواجہ برادران کی 30،30لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا ہے ۔ عدالت نے خواجہ برادران کو ضمانتی مچلکے ٹرائل کورٹ میں جمع کروانے کا حکم دیا ہے ۔عدالت نے قرار دیا ہے کہ نیب عدالت کو مطمئن نہیں کر سکی۔ جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں جسٹس مظہر عالم خان میاںخیل پر مشتمل دو رکنی بینچ نے خواجہ برادران کی درخواست ضمات پر سماعت کی۔ خواجہ برادران کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ چیئرمین نیب نے گواہ قیصر امین بٹ کو 2 دفعہ معافی دی، پہلی معافی کے بعد قیصر امین بٹ نے مجسٹریٹ کے سامنے بیان دیا، قیصر امین بٹ کا بیان نیب کی مرضی کے مطابق نہیں تھا،چیئرمین نیب نے بیان پسند نہ آنے پر معافی واپس لے لی، قیصر بٹ کو دوسری معافی 5دسمبر 2018کو دی گئی، قیصر بٹ پلی بارگین کرنا چاہتا تھا لیکن نیب نے قیصر بٹ کی پلی بارگین کی درخواست مسترد کر دی، نیب کا مقصد صرف خواجہ برادران کیخلاف کیس بنانا تھا۔جسٹس مقبول باقر کا کہنا تھا کہ احتیاط کررہے ہیں کہ نیب کے خلاف کوئی کمنٹس نہ دے دیں۔ جسٹس مقبول باقر کا کہنا تھا کہنیب میں یا تو نیب خراب ہے یا اہلیت کا فقدان ہے ، دونوں ہی صورتحال میں معاملہ انتہائی سنگین ہے ، نیب کے پاس ضمانت خارج کرنے کی کوئی بنیاد نہیں۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ نیب نے شاملات کی زمین کے پلان میں خلاف ورزی کاالزام نہیں لگایا، خواجہ برادارن کے اکاونٹس میں پیسے آئے ہیں تو اس میں غیرقانونی کیا ہے ، وہ تو مان رہے ہیں کہ پیسے آئے ہیں، اگر کوئی غیرقانونی کام ہوا ہے تو نیب دکھائے ۔ سماعت کے موقع پر پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، قومی اسمبلی میں (ن)لیگ کے پارلیمانی لیڈرخواجہ محمد آصف، (ن)لیگ کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال، (ن)لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ خان اور دیگر رہنما بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے ۔