میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
دوست کیا خوب وفاوں کا صلہ دیتے ہیں

دوست کیا خوب وفاوں کا صلہ دیتے ہیں

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۷ مارچ ۲۰۱۷

شیئر کریں

الف لیلوی داستان :آصف علی زرداری اوران کے دوستوں کی کہانیاں
٭حسین حقانی ،فرح ناز اصفہانی سے لیکر مظفر ٹپی،ذوالفقار مرزا،نثارمورائی ،ریاض لال جی ،ستارکیریواورانجم شاہ جیسے کتنے ہی ہیں جو آصف زرداری کی دوستی کے ڈسے ہوئے ہیں٭2008ءکی حکومت بنی توآصف علی زرداری نے حسین حقانی کوامریکا میں
سفیر بنادیا گیا اوران کی اہلیہ فرح ناز اصفہانی کوایم این اے اورپارٹی کا ترجمان، تاہم حسین حقانی میموگیٹ اسکینڈل میں سہم گئے
الیاس احمد
بزرگ فرماتے ہیں کہ انسان اپنے دوستوں سے پہچانا جاتا ہے، اچھے دوست اﷲ تعالیٰ کی نعمت ہےں اوربرے دوست زحمت کاباعث ۔ پاکستان کی سیاست میں آصف علی زرداری ایک الف لیلوی داستان ہیں ۔اسکول کے زمانے میں کیڈٹ کالج سے ان کا داخلہ خارج کیا گیا۔پھر انہوں نے کسی طرح گریجویشن مکمل کرلی، تو اس وقت ان کے گرد ایسے آوارہ دوست ہوتے تھے کہ ایک دن کراچی کے ایک فائیواسٹار ہوٹل میں ان کا جھگڑا نواب اکبربگٹی کے بیٹے سلیم بگٹی سے ہواتوہوٹل کے مالک نے آصف زرداری کوہوٹل سے نکال دیا۔ تب سے لے کر آج تک اس فائیواسٹار کے ہوٹل کے مالک سے تنازع چلتا ہوا آرہا ہے، اس ہوٹل کے مالک نے کتاب لکھی جس میں انہوں نے آصف زرداری کے ساتھ تنازع اوران کواغوا کرنے جیسے منصوبوں کے انکشافات کئے تونہ صرف آصف زرداری نے مارکیٹ سے تمام کتاب اٹھو الیے بلکہ الٹا اس ہوٹل کے مالک پرہتک عزت کا مقدمہ بھی کردیاہے۔
آصف زرداری کی بینظیربھٹو سے شادی کے بعدان کا اصل چہرہ مزیدکھل کرسامنے آگیا۔نوجوانی سے لے کر بینظیربھٹوسے شادی تک آصف زرداری کے تمام اخراجات نوابشاہ کے انجم شاہ برداشت کرتے تھے جب پی پی نے اقتدار حاصل کیاتوآصف زرداری نے اسی انجم شاہ پراتنے مقدمات کئے کہ وہ بے چارہ کنگال بن گیا۔ 1988ءمیں ستار کیریو کا نام جادو کی طرح سرچڑھ کربولنے لگا۔ لیکن آگے چل کرآصف زرداری نے ستار کیریو سے پوری ملکیت چھین لی اوراس کوبھی تقریباً کنگال ہی کردیا۔ پھر ان کا دوست ریاض لال جی بنا۔ جن کو2008ءمیں حکومت آنے کے بعد دبئی سے کراچی بھیج کرمبینہ طورپر اغوا کرایا اورچندلمحوں کے بعد خود بھی دبئی سے واپس آگئے، اگلے روز اس وقت کے وزیرداخلہ ذوالفقارمرزا نے ریاض لال جی کوبازیاب کرانے کااعلان کردیا۔ اور پھر ذوالفقار مرزا تو آصف زرداری کی ناک کا بال تھے۔ ڈاکٹر نثار مورائی نے اپنی جے آئی ٹی میں جوانکشافات کئے ہیں وہ چونکا دینے والے ہیں جس میں اس نے تفصیل بتائی ہے کہ کس طرح آصف زرداری حکم دیتے تھے اورذوالفقار مرزا اوروہ (نثارمورائی) اس پرکس طرح عمل کرتے تھے۔ ذوالفقار مرزا سے بھی زمینیں اورشوگر ملز آصف زردادی نے چھین لیں یہ توالیکٹرانک میڈیا اورسوشل میڈیا کا دور ہے جوذوالفقار مرزا قتل نہ کئے جاسکے۔پھر آصف زرداری کے خاص دوستوں میں خالد شہنشاہ بھی پراسرار طریقے سے قتل کردیے گئے ان کے بعدلیاری اوربلاول ہاﺅس میں طاقت رکھنے والے عبدالرحمان بلوچ عرف رحمان ڈکیت کوبھی ایس ایس پی چودھری اسلم کے ذریعے مروادیا۔ بلال شیخ تودرجنوں مقدمات میں آصف زرداری کے ساتھ ملزم رہے ہیں، اس سے بھی کمال ہوشیاری سے جان چھڑائی گئی پھر بچپن سے لے کر2016ءکے شروع تک اویس مظفر ٹپی خاص خدمت گار بنے رہے اورایک وقت ایسا بھی آیا جب یہ واضح نظر آرہاتھا کہ اویس مظفرٹپی کو بھی نیا وزیراعلیٰ سندھ بنایا جائے گا۔ لیکن پھر اویس مظفر ٹپی سے پوری ملکیت چھین کردبئی میں ایک جنرل اسٹور دے دیاگیا اوراب وہ دبئی میں بیٹھ کر جنرل اسٹور چلا رہے ہیں۔ اس طرح حسین حقانی بھی آصف زرداری کے خاص دوستوں میں شامل تھے 2008ءکی حکومت بنی توحسین حقانی کوامریکا میں سفیر بنادیا گیا اوران کی اہلیہ فرح ناز اصفہانی کوایم این اے اورپارٹی کا ترجمان بنادیا گیا۔ تاہم حسین حقانی میموگیٹ اسکینڈل میں سہم گئے ، اب ان میں چالاکی اورچستی بھی ختم ہوگئی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کمشنر کراچی اعجاز احمد خان کوہٹاناچاہتے ہیں لیکن ان کوآصف زرداری ،فریال تالپور اورانورمجید نے روکا ہواہے۔ اس لئے وہ کمشنر کے سامنے بے بس ہیں۔ صرف آئی جی سندھ پولیس اور چیف سیکریٹری ایسے افسر ہیں جووزیراعلیٰ کومکمل پروٹوکول دیتے ہیں، ہرفیصلہ ان سے پوچھ کر کرتے ہیں، ان کووزیراعلیٰ والی عزت دیتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ انورمجیداور فریال ٹالپر کے لئے آئی جی سندھ پولیس ناقابل قبول ہیں لیکن آئی جی کواس کی پروانہیں۔
٭٭٭


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں