میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نجران میں کانسی کے بیل کا سر، انگوٹھیاں اور دیگر آثار قدیمہ دریافت

نجران میں کانسی کے بیل کا سر، انگوٹھیاں اور دیگر آثار قدیمہ دریافت

جرات ڈیسک
جمعه, ۱۷ فروری ۲۰۲۳

شیئر کریں

سعودی عرب میں نجران کی ہیریٹیج اتھارٹی نے (جس کی ٹیمیں الاخدود کے مقام پر کھدائیاں کر رہی ہیں) اعلان کیا ہے کہ کھدائیو ں کے ایک حصہ کے طور پر کی گئی کھدائی میں قبل از اسلام سے تعلق رکھنے والے جنوبی مسند کے متعدد تاریخی نوشتہ جات، تین انگوٹھیاں اور کانسی کے ایک بیل کا سر دریافت ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اتھارٹی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ نوشتہ جات یادگاری نوعیت کے ہیں، جن میں سب سے اہم اور نمایاں ایک گرینائٹ پتھر پر کندہ ایک بڑا نوشتہ ہے جو ایک لائن پر مشتمل ہے۔ اس نوشتہ کی لمبائی 230 سینٹی میٹر اور اونچائی تقریبا 48 سینٹی میٹر ہے۔ اس کے حروف کی لمبائی 32 سینٹی میٹر تک پہنچ جاتی ہے۔ اس بنا پر یہ سب سے لمبا سہارا دینے والا نوشتہ ہے۔ یہ نوشتہ الاخدود کے ایک علاقے میں پایا گیا ہے۔ اس کا نام وھب ایل بن ماقن ہے۔ اس نوشتہ میں ذکر کیا گیا ہے کہ اس نے اپنے گھر یا محل میں پانی پلانے کا کام کیا۔ کھدائیوں میں تتلی کی شکل کی سجاوٹ کے ساتھ سونے کی تین انگوٹھیاں بھی دریافت ہوئیں جو سب ایک ہی شکل اور جسامت کے ہیں۔ یہ ان آثار قدیمہ میں سے ہیں جو پچھلے سائنسی منصوبوں کے دوران الاخدود کے مقام پر دریافت نہیں ہوئے تھے۔ اس پر کانسی سے بنے بیل کے سر کو تلاش کرنے کے علاوہ اس پر آکسیڈیشن کے آثار ملتے ہیں۔ فی الحال اسے سائنسی طریقہ کار کے مطابق بحال کرنے کا کام جاری ہے۔ یہ معلوم ہوا ہے کہ بیل کا سر دنیا میں رائج دیگر عام چیزوں میں سے ایک تھا۔ زمانہ جاہلیت میں جنوبی عرب کی سلطنتوں میں بیل کے سر کا رواج اس بنا پر تھا کہ یہ طاقت اور زرخیزی کی علامت ہے۔ بیل کا سر سبائیوں، معینیوں اور قطابانیوں میں سب سے اہم اور نمایاں علامت ہے۔ اس کے علاوہ مختلف سائز کے مٹی کے بہت سے برتن بھی ملے ہیں، اس کے علاوہ اٹاری کے برتنوں کا ایک اہم آثار قدیمہ دریافت ہوا ہے جس کا تعلق تیسری صدی قبل مسیح سے ہے۔ یہ دریافتیں نجران کے علاقے الاخدود کے آثار قدیمہ کے مقام پر کمیشن کی جانب سے گیارہویں سیزن (1444ھ / 2022) کے دوران سعودی ماہرین کے ایک گروپ کی شرکت کے ساتھ کی جانے والی آثار قدیمہ کی کھدائی کے منصوبے کے دوران ہوئیں۔ ان دریافتوں سے اس ثقافتی ترتیب کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے جو نجران میں الاخدود کے آثار قدیمہ کے مقام نے صدیوں سے پیش کی ہے۔ گزشتہ مہینوں کے دوران الاخدود کے مقام پر کی گئی کھدائی ایک طرف قلعہ کے درمیان کے علاقے کے اندر الاخدود مقام کے شمال مشرقی حصے پر مرکوز تھی ۔ 1417 ھ کے دوران کی گئی کھدائیوں میں یہاں مسجد کی عمارت کے تعمیراتی مظاہر دریافت ہوئے تھے۔ اس سے اس مقام کے متعلق مزید اہم معلومات حاصل ہوئی تھیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں