لاڑکانہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں غیرقانونی بھرتیوں کا انکشاف
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو)لاڑکانہ ڈولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) میں غیرقانونی بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے، وزیراعلیٰ سندھ کے احکامات پر چیف سیکریٹری سندھ نے تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ، کمیٹی 2 ماہ میں رپورٹ پیش کرے گی۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق حکومت سندھ کے ماتحت تمام ڈولپمنٹ اتھارٹیز میںگذشتہ 20 سال کے دوران سینکڑوں کی تعداد میں غیرقانونی بھرتیاںہوئیں ہیں، غیرقانونی بھرتیوں کے معاملے پر بالاخر محکمہ بلدیات سندھ غفلت کی نیند سے جاگ اٹھا ہے اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو لاڑکانہ ڈولپمنٹ اتھارٹی میں ہونے والے غیر قانونی بھرتیوں کی تحقیقات کی اپیل کی، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت کے بعد چیف سیکریٹری سندھ ممتاز علی شاہ نے ایل ڈی اے کے ملازمین کی چھان بین اور ان کی تقرریوں کی شفافیت جاننے کے لئے کمیٹی قائم کردی ہے، کمیٹی کے چیئرمین لاڑکانہ کے کمشنر ہونگے جبکہ ڈی سی لاڑکانہ، ڈائریکٹر لوکل فنڈ (آڈٹ)، ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ لاڑکانہ اور محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کے گریڈ 18 کا ایک افسر میمبر کے طور پر شامل کیا گیا ہے، کمیٹی کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ تحقیقات کرے کہ لاڑکانہ ڈولپمنٹ اتھارٹی میں ہونے والی بھرتیاں قانون کے مطابق ہوئیں ہیں یا نہیں ؟بھرتیوں کے اخبارات میں اشتہارات جاری ہوئے یا براہ راست بھرتیاں کی گئی ؟ ایل ڈی اے میں ہونے والے پروموشن ڈی پی سی کے ذریعے ہوئے یا کسی دوسرے طریقہ کار کے تحت کیئے گئے ؟ لاڑکانہ ڈولپمنٹ اتھارٹی مین بھرتی ہونے والے ملازمین متعلقہ قابلیت رکھتے ہیں یا نہیں ؟ کمیٹی 2ماہ میں رپورٹ چیف سیکریٹری سندھ کو پیش کرے گی۔