واخان افغانستان کا حصہ ، پاکستان کے کوئی توسیع پسندانہ عزائم نہیں،دفتر خارجہ
شیئر کریں
پاکستان نے بھارتی آرمی چیف کے بیان کو مسترد کردیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان بھارتی آرمی چیف کے بیان کو مسترد کرتا ہے، اس کے علاوہ بھارت کے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے بارے میں دیے بیان کو بھی مسترد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ واخان افغانستان کا حصہ ہے، پاکستان کے کوئی ایسے توسیع پسندانہ عزائم نہیں، پاکستان افغان سر زمین کا احترام کرتا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ واخان پر قبضہ کرنے کے حوالے سے میڈیا رپورٹس حقائق کے منافی ہیں، ٹی ٹی پی نے افغان سرزمین استعمال کی اور پاکستان میں دہشت گردی کی۔ترجمان نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ سفارتی سطح پر رابطہ ہے، پاکستان اور سیکیورٹی ادارے بارڈر ایریا کو محفوظ بناتے ہیں، بنگلہ دیش کا ملٹری وفد پاکستان کے دورے پر ہے یہ ریگولر وزٹ ہے جو دو ریاستوں کے درمیان ہوتا ہے۔بنگلہ دیش اور پاکستان کے تعلقات پر ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ بنگلہ دیش ہمارے لیے ایک اہم ملک ہے، وزیر خارجہ کی دورے بنگہ دیش کے لیے دونوں فریقین رابطے میں ہے ملٹری کے ایکسچینجز ایک نارمل روٹین ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ روس پاکستان کے لیے اہم ملک ہے، روس قیادت نے پاکستان کا دورے کیے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ یوکرین کو کوئی اسلحہ پاکستان فراہم نہیں کررہا ہے ہمارے روس کے سفارتی اور ڈیفنس کے روابط جاری ہے پاکستان اور روس کے درمیان رابطے جاری رہتے ہیں۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان عزہ میں سیز فائر کا خیر مقدم کرتا ہے، اسرائیل کے عزائم نے پورے خطے میں عدم استحکام پیدا کیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزرا تعلیم نے 11 اور 12 جنوری کو اسلام آباد میں لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے کانفرنس کا انعقاد کیا، وزیر اعظم شہباز شریف نے کانفرنس میں شرکت کی، وزیر اعظم نے کانفرنس میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے قومی عزم کا اظہار کیا،رابطہ ال اسلامی اوراو آئی سی کے سیکریٹری جنرل کانفرنس میں شریک تھے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے رابطہ ال اسلامی اوراو آئی سی کے سیکریٹری جنرل سے ملاقاتیں کیں۔نو منتخب امریکی صدر کی تقریب حلف برداری میں پاکستان کی جانب سے شرکت پرترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکی صدر کے حلف برادری میں پاکستانی سفیر شرکت کرے گا۔ بلاول بھٹو زرداری کے دعوت کے متعلق میڈیا رپورٹس دیکھی ہے، ان کی دعوت دفتر خارجہ کے ذریعے نہیں آئی، اس بارے ان کا ترجمان ہی بتا سکتا ہے۔