امتحانی مشین میں خرابی، کراچی میں لاکھوں طالب علموں کا مستقبل داؤ پر لگ گیا
شیئر کریں
کراچی میں انٹرمیڈیٹ فرسٹ ایئر کے 1 لاکھ 10 ہزار۔۔ دسویں جماعت کے 21 ہزار اور نویں جماعت کے 48 ہزار طلباء کا مستقبل داؤ پر لگ گیا۔کراچی میں نویں اور دسویں جماعت کے نتائج میں بڑی تعداد میں طلباء کے فیل ہونے کی اہم وجہ سامنے آگئی ہے ۔ چیئرمین بورڈ نے اعتراف کیا ہے کہ او ایم آر مشین آنسر شیٹ پر درج مارکس کو درست انداز میں چیک نہ کرسکی جسکی وجہ سے طلباء کی بڑی تعداد کو مشین نے فیل قرار دے دیا ۔ چیئرمین بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ نتائج کی از سر نو جانچ پڑتال کی جارہی ہے طلباء کے ساتھ ناانصافی ہونے نہیں دیں گے او ایم آر مشین کو نئی ٹیکنالوجی سے تبدیل بھی کیا جارہا ہے ۔نتائج تیار کرنے والی او ایم آر مشین نے بیشتر طلباء کے جوابات کی شیٹ پر چیکر کی جانب سے دیئے گئے دو ہندسوں کے مارکس کو ایک کاؤنٹ کیا۔۔ اس طرح ہزاروں طلباء فیل قرار پائے ۔ چیئرمین میٹرک بورڈ شرف علی شاہ نے بھی غلطی کا اعتراف کیا اور والدین و طلباء کو یقین دلایا کہ ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا جائے گا اور مشین کو نئی ٹیکنالوجی سے اپ گریڈ کیا جائے گا۔۔بچوں کا مستقبل تاریک ہوتا دیکھ کر والدین کا کلیجہ منہ کو آگیا۔ بچوں کے پیپر کی جانچ کے لیے بورڈ کے دفاتر پہنچے تو نئی مصیبت آن پڑی۔بورڈ کے عملے نے اسکرونٹی کے لیے فارم سو روپے اور فی مضمون پانچ سو روپے مانگ لیے جس پر مایوس والدین نے بچوں کی کراچی میٹرک اور انٹربورڈ فوری رجسٹریشن منسوخ کرانا شروع کردی۔96 فیصد نتائج حاصل کر ت والا طالب علم بھی فرسٹ ائیر میں فیل ہوگیا کراچی میں انٹر میڈیٹ اور میٹرک امتحانات میں بڑی تعداد میں ناکام ہونے والے طلباء نے والدین کے ہمراہ احتجاج کا آغاز کردیا۔