میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اسپیکر نے پی ٹی آئی کے 35 اراکین کے استعفے منظور کر لیے

اسپیکر نے پی ٹی آئی کے 35 اراکین کے استعفے منظور کر لیے

ویب ڈیسک
منگل, ۱۷ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے تحریک انصاف کے 35 اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کرلیے۔اسپیکر کی جانب سے جن اراکین کے استعفے منظور کیے گئے ہیں ان میں33 ارکان کے ساتھ خواتین کی مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین بھی شامل ہیں۔اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی جانب سے استعفے منظوری کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 35 اراکین قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کر دیا۔جن اراکین کے استعفے منظور کیے گئے ہیں ان میں مراد سعید، عمر ایوب خان، اسد قیصر، پرویز خٹک، عمران خٹک، شہریار آفریدی، علی امین خان، نور الحق قادری، راجا خرم شہزاد نواز، علی نواز اعوان، اسد عمر، صداقت علی خان، غلام سرور خان، شیخ راشد شفیق، شیخ رشید احمد، منصور حیات خان، فواد احمد، ثناء اللہ خان مستی خیل، محمد حماد اظہر، شفقت محمود خان، ملک محمد عامر ڈوگر، شاہ محمود قریشی، زرتاج گل، فہیم خان، سیف الرحمن، عالمگیر خان، علی حیدر زیدی، آفتاب حسین صادق، عطااللہ، آفتاب جہانگیر، محمد اسلم خان، نجیب ہارون اور محمد قاسم خان سوری شامل ہیں۔اس کے علاوہ خواتین کی مخصوص نشستوں پر منتخب عالیہ حمزہ ملک اور کنول شوزب کے استعفے بھی منظور کر لیے گئے۔تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کے استعفے ایک ایسے موقع پر منظور کیے گئے جب میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے زمان پارک میں صحافیوں سے ملاقات کے دوران قومی اسمبلی میں واپسی کا اشارہ دیا تھا۔رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ عمران خان نے اشارہ دیا ہے کہ ان کے اراکین قومی اسمبلی نگران حکومت کی تشکیل کے حوالے سے بات چیت کے لیے ایوان میں واپس جاسکتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق عمران خان نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر پی ٹی آئی اسمبلی سے بدستور باہر رہی تو حکومت اور اپوزیشن لیڈر راجا ریاض نگراں حکومت کی تشکیل کریں گے تاہم اس بیان کی ڈان ڈاٹ کام کو آزادانہ طور تصدیق نہیں ہو سکی تھی۔تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے اس پیشرفت پر ردعمل دیتے ہوئے استعفوں کی منظوری پر شکریہ ادا کیا ہے۔انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں کہا کہ ہمارے استعفی قبول کرنے کا شکریہ تاہم جب تک آپ 70 اور استعفیٰ قبول نہیں کرتے، لیڈر آف اپوزیشن اور پارلیمانی پارٹی کے عہدے تحریک انصاف کے پاس ہی آنے ہیں اور پبلک اکائونٹس کمیٹی بھی تحریک انصاف کا حق ہے۔انہوں نے امید ظاہر کیا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ اس ضمن میں ان کے زیر التوا کیس میں فیصلہ دیں گے۔تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے 35 اراکین اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کو بدنیتی پر مبنی فیصلہ قرار دیا ہے۔انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو جیسے معلوم پڑا پی ٹی آئی اسمبلی سے کٹھ پتلی راجا ریاض کو اپوزیشن لیڈر سے فارغ کرنے لگی ہے تو اس کے ساتھ ہی بدنیتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 35 استعفے قبول کر لیتے ہے اور ساتھ ہی الیکشن کمیشن ڈی نوٹیفائی کردیتا ہے۔تحریک انصاف کے ایک اور رہنما حماد اظہر نے کہا کہ سنا ہے الیکشن کمشن کو ایون فیلڈ سے پھر حکم نامہ آیا ہے جو عام انتخابات سے فرار حاصل کرنے کے لیے ایک اور بھونڈی ترکیب ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں