میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
شہرمیں مہنگائی کاطوفان ،کمشنرکراچی خواب خرگوش میں مگن

شہرمیں مہنگائی کاطوفان ،کمشنرکراچی خواب خرگوش میں مگن

ویب ڈیسک
منگل, ۱۷ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

مافیا نے مرغی ،انڈے ، گائے وبکرے کے گوشت ،سبزیوں ،اجناس کے من مانے دام مقررکردیے،شہری پریشانی کاشکار
ھر سخت ترین مہنگائی اور من مانیوں کے باوجود کمشنر کراچی اور انکی ٹیم شہر بھر میں بڑی وصولیوں کا کاروبار سجائے بیٹھیں ہیں
کراچی ( رپورٹ :جوہر مجید شاہ ) کمشنر کراچی ڈویژن اقبال میمن اپنے عہدے فرائض منصبی ” سے دستبردار شہر بھر میںمارکیٹ و مہنگائی مافیاکا غیرقانونی اشتراک جاری ہوشرباء مہنگائی نے شہریوں کے ہوش اڑا دیے کمشنریٹ سسٹم و مشنری محض وصولیوں کے بازی و بادشاہ گر،شہر بھر کے ڈپٹی کمشنرز و اسسٹنٹ کمشنرز مختار کار و تپہ دار مال کماؤ مشن پر گامزن اپنے عہدے ، فرائض ، مناصب ، اختیارات کو محض وصولیوں کے دھندے میں بدل دیا شہریوں کا زندگی سے رشتہ برقرار رکھنا مشکل ہوگیا ۔ برائیلر مرغی بڑے چھوٹے کا گوشت انڈے اشیائے خوردونوش شہریوں کی سکت خرید سے باہر برائیلر مرغی تاریخ کی بلند ترین سطح پر 6 سو سے 7 سو روپے فی کلو دیسی مرغی 9 سوروپے کلو بڑے کا گوشت 13 سو روپے بکرے کا گوشت 2 ہزار یا پھر جیسا گاہک ویسے نرخ پر فروخت جاری جبکہ سبزیوں کے نرخ بھی من پسند داموں فروخت دھڑلے سے جاری۔ واضح رہے کہ حکومتی سطح پر کمشنر کراچی اور انکی شہر بھر میں موجود ٹیم مہنگائی کنٹرول کرنے کا کلی اختیار رکھتی ہے یاد رہے کہ عرصہ 10 سال قبل کراچی رجسٹری میں بھی اس وقت کے سابق کمشنر نوید احمد شیخ سے مہنگائی سمیت دیگر امور پر کراچی رجسٹری میں باز پرس سمیت سخت سرزنش کی گئی تھی۔ ادھر سخت ترین مہنگائی اور من مانیوں کے باوجود کمشنر کراچی اور انکی ٹیم شہر بھر میں بڑی وصولیوں کا کاروبار سجائے بیٹھیں ہیں جو کہ شہر اور شہریوں سے بغاوت ہے۔ واضح رہے کہ شہریوں کا کروڑوں روپے ٹیکس انکی تنخواہوں اور شاہانہ ٹھاٹ باٹ ، مراعات کی نذر ہو جاتا ہے شہریوں کو ریلیف دینے کے بجائے فرائض منصبی / اختیارات کو مال بناؤ مشن میں بدل دیا جو کہ شہریوں سے صریحاً دھوکہ ہے۔ ادھر شہر بھر میں مارکیٹ و مہنگائی مافیا کے غیرقانونی اشتراک نے شہریوں سے فی سکینڈ و فی منٹ کے حساب سے لاکھوں کروڑوں کی غیرقانونی وصولیوں کا کاروبار و دھندا دھڑلے سے جاری رکھا ہوا ہے شہری مارکیٹ و مہنگائی مافیا کے بے رحم نشانے پر روزمرہ کے استعمال اشیائے خوردونوشت سمیت شہری سبزی، فروٹ ، گوشت، مصالحہ جات ، آٹا چینی سمیت بنیادی ضروریات زندگی سے بھی محروم ہیں ضلعی حکومتی مشنری کی شہریوں کی جیبوں پر جرائم پیشہ عناصر کی طرح ڈاکہ زنی کا عمل سرکاری سرپرستی میں کھلے عام جاری و ساری ہے شہریوں سے روزآنہ کی بنیاد پر لاکھوں، کروڑوں کی غیرقانونی ڈاکہ زنی کا عمل دھڑلے سے جاری ہے اور حیرت انگیز طور پر کوئی روک ٹوک اور پوچھنے والا نہیں کیونکہ سب کو اپنے عہدے کے مطابق مال پہنچ رہا ہے، غیرقانونی طور پر وصولیوں کا دھندا اپنی پوری آب و تاب سے جاری ہے ادھر حکومت سندھ کا ادارہ بیورو سپلائی اور ضلعی حکومت کے کرپٹ و راشی افسران راتوں رات سٹے کے اس بازار میں کروڑ پتی بن رہے ہیں اور شہری کنگال ہورہے ہیں مافیا بے رحمی سے شہریوں کو شکار کر رہی ہے دوسری طرف حکومت و حکومتی ذمہ داران ہیں کہ مکمل بے حسی کی تصویر بنے ہوئے ہیں بلکہ کمشنر کراچی ڈویڑن اقبال میمن کے شہر بھر میں موجود فرنٹ مین کھلاڑیوں جن میں قابل ذکر ڈپٹی کمشنرز اسسٹنٹ کمشنرز مختار کاروں، تپہ داروں کا شہر بھر میں جال بچھا ہوا ہے مگر مزکورہ افسران جن پر شہریوں کے کروڑوں روپے بصورت ٹیکس خرچ ہوتے ہیں انھوں نے اپنے ریاستی عہدے فرائض منصبی اور اختیارات کو بس مال بناؤ اور وصولیوں کے دھندے میں بدل ڈالا جو اپنے فرائض منصبی عہدے اختیارات کا غلط استعمال کرنے کیساتھ شہر اور شہریوں سے دھوکہ اور انکے ٹیکسیز سے بھی بغاوت ہئے اس غیرقانونی دھندے پر سپریم کورٹ کو فوری طور پر سوموٹو ایکشن از خود نوٹس لینا چاہیے۔ ادھر انتہائی افسوناک بات یہ ہے کہ مزکورہ حکومتی افسران شہر بھر میں مہنگائی مافیا کے خلاف ڈرامے بازی کرتے ہوئے نمائشی میچز کا بھی جال بچھاتے ہیں اور شہر بھر کے تمام ڈسٹرکٹس کی حدود میں دودھ مافیا گوشت مافیا ،بیکری مٹھائی والوں کے خلاف تابڑ توڑ کاروائیاں بھی کرتے ہیں مگر محض نرخ بڑھاؤ مشن کیلئے جو شہریوں سے سنگین مذاق ہے۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں