میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حکومت کی لوٹ مار،فی لیٹر پٹرول پر31 روپے 57 پیسے ٹیکس، ڈیوٹیز، مارجن لیوی عائد

حکومت کی لوٹ مار،فی لیٹر پٹرول پر31 روپے 57 پیسے ٹیکس، ڈیوٹیز، مارجن لیوی عائد

ویب ڈیسک
پیر, ۱۷ جنوری ۲۰۲۲

شیئر کریں

فی لٹر پٹرول پر31 روپے57 پیسے ٹیکس، ڈیوٹیز، مارجن اور لیوی عائد کردی گئی۔ذرائع کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ٹیکسز، ڈیوٹیز اور لیوی کا بوجھ عوام کو پریشان کرنے لگا، فی لٹر ڈیزل پر31 روپے 50 پیسے ٹیکس، ڈیوٹیز، مارجن اور لیوی کی وصولی جاری ہے جبکہ پٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 116 روپے 26 پیسے فی لٹر ہے۔عوام کیلئے پٹرول کی قیمت 147روپے 83 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی ، ہائی سپیڈ ڈیزل کی ایکس ریفائنری قیمت 113 روپے 12 پیسے فی لٹر ہے ، عوام کیلئے ہائی سپیڈ ڈیزل کی فی لٹر قیمت 144 روپے 62 پیسے مقرر کی گئی ہے جبکہ فی لٹر پیٹرول پر 4 روپے 90 پیسے ڈیلرز مارجن وصول کیا جارہا ہے۔ذرائع کے مطابق فی لٹر پٹرول پر ڈسٹری بیوٹر مارجن 3 روپے 68 پیسے ہے ، فی لٹر پٹرول پر آئی ایف ای ایم 4 روپے 21 پیسے ہے ، پٹرول پر لیوی 17 روپے 62 پیسے ، سیلز ٹیکس 1 روپے 16 پیسے فی لیٹر عائد کیا گیا ہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ فی لٹر ہائی سپیڈ ڈیزل پر 4 روپے 13 پیسے ڈیلرز مارجن ہے ، فی لٹر ہائی سپیڈ ڈیزل پر ڈسٹری بیوٹر مارجن 3 روپے 68 پیسے ہے ، فی لٹر ہائی سپیڈ ڈیزل پر آئی ایف ای ایم 2 روپے 12 پیسے ، ہائی سپیڈ ڈیزل پر لیوی 17 روپے 13 پیسے اور سیلز ٹیکس 4 روپے 44 پیسے فی لٹر عائد ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی وفاقی حکومت نے نئے سال میں مسلسل دوسری مرتبہ عوام پر پٹرول بم گرا دیا اور قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔تفصیلات کے مطابق عوام پر ایک اور مہنگائی بم حکومت کی طرف سے گرا دیا گیا ہے، پٹرول کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر فی لٹر 3 روپے ایک پیسے کا اضافہ کر دیا گیا ہے اور نئی قیمت 147روپے 83 پیسے ہو گئی ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 33 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، لائٹ ڈیزل کی فی لٹر نئی قیمت 114 روپے 54 پیسے ہو گئی۔نوٹیفکیشن کے مطابق اوگرا کی طرف سے پٹرول کی قیمت میں 5.52 روپے اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 6.19 روپے اضافے کی ڈیمانڈ کی گئی تھی۔لیکن وزیراعظم نے سیلز ٹیکس میں کمی کا حکم دیا۔وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں لگاتار اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے اور عالمی مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے قدر میں 6.2 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق وزیراعظم کی جانب سے سیلز ٹیکس میں کمی کی ہدایت کے بعد وزارت خزانہ کا 2.6 ارب روپے کا ریونیو کم ہو گا۔ حکومت نے صارفین کو ریلیف دینے کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں جزوی اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں