ڈاکخانہ نیو سبزی منڈی ، ملزمان لاکھوں کے پارسلز قیمتی اشیاء لے اڑے
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار) محکمہ ڈاک کا انوکھا کارنامہ سامنے آ گیا نیو سبزی منڈی کا ڈاکخانہ چوکیدار کے بغیر چلنے لگا 11 اور 12 جنوری کو تالا توڑ کر نقب زنی کی واردات بھی انتظامیہ کو غفلت سے بیدار نہ کر سکی نامعلوم ملزمان لاکھوں روپے مالیت کے پارسلز اور دیگر قیمتی اشیاء لے اڑے تفصیلات کے مطابق عرصہ دراز سے انتظامیہ کی غفلت کے شکار نیو سبزی منڈی پوسٹ آفس کی خستہ حال بلڈنگ میں گزشتہ 2 سال سے دو مختلف ڈاکخانے کام کررہے ہیں انتظامیہ کی نااہلی کے سبب گلزار ہجری پوسٹ آفس کو نہ صرف تالا لگا ہے بلکہ ڈاکخانے کی زمین بھی غیر متعلقہ افراد کے قبضے میں چلی گئی ہے اس ضمن میں گلزارِ ہجری ڈاکخانہ نیو سبزی منڈی پوسٹ آفس میں عارضی طور پر منتقل کردیا گیا تھا جس کا تاحال اب تک کوئی پرسانِ حال نہیں ہے خدشہ ہے کہ نقب زنی کی واردات میں دونوں دفاتر کی میل، پارسلز، انشورڈ پارسلز، ویلیو پیایبل آرٹیکلز اور دیگر صارفین کی قیمتی اشیائ چوری ہوگئی ہیں متعدد پارسلز کو پھاڑ کر نامعلوم افراد صارفین کی اندرون ملک اور بیرون ملک سے بھیجی گئی قیمتی اشیائ بھی لے اڑیں ہیں. یاد رہے ماضی میں بھی اس ڈاکخانے میں چوری و ڈکیتی کی وارداتوں کی کوششیں ہوئیں تھیں جو چوکیدار کی موجودگی کے باعث ناکام ثابت ہوئیں تاہم حالیہ دنوں یہ ڈاکخانہ بنا چوکیدار اور کسی بھی قسم کی سیکیورٹی کے بغیر کام کررہا ہے جس کے سبب یہ واقعہ پیش آیا ہے . دو ماہ قبل اس وقت کے پوسٹ ماسٹر جنرل کراچی مصطفی کمال کی ہدایت پر بھوٹیو میگھوار نے سبزی منڈی پوسٹ آفس کا دورہ بھی کیا تھا جس کے بعد انہوں نے وہاں متعدد بدنظمی اور پوسٹ آفس کی زمین پر ناجائز قبضے کی نشاندہی کی تھی لیکن پوسٹ ماسٹر جنرل کا چارج سنبھالتے ہی انہوں نے مذکورہ پوسٹ آفس کو اپنے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہینیز ان کی جانب سے پوسٹ آفس کی سرکاری زمین پر کئی دہائیوں سے موجود ناجائز قبضے کو واگزار کروانے کیلئے بھی کوئی عملی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں جس کے سبب نہ صرف اس ڈاکخانے کی آمدنی متاثر ہو رہی ہے بلکہ اسے اس طرح کے واقعات کا بھی سامنا کرنا پڑرہا ہے۔