میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اسریٰ یونیورسٹی، سابق وائس چانسلر منتخب چانسلر کو چارج سنبھالنے میں رکاوٹ بن گئے

اسریٰ یونیورسٹی، سابق وائس چانسلر منتخب چانسلر کو چارج سنبھالنے میں رکاوٹ بن گئے

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۶ دسمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

اسریٰ یونیورسٹی معاملہ ،سابقہ وائس چانسلر ڈاکٹر نذیر اشرف لغاری چانسلر کاچارج سنبھالنے میں رکاوٹ بن گئے، عدالتی احکامات پر فاؤنڈیشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے دو مرتبہ ڈاکٹر غلام قادر قاضی کو چانسلر منتخب کیا، رجسٹرار عبدالقادر میمن نے نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا، عدالت میں توہینِ عدالت کی درخواست دائر، عدالت نے عبدالقادر میمن کو 20 دسمبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ہے، ترجمان اسریٰ، تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود اسریٰ یونیورسٹی کے سابقہ وائس چانسلر ڈاکٹر نذیر اشرف لغاری اور رجسٹرار عبدالقادر میمن بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے منتخب کئے گئے چانسلر ڈاکٹر غلام قادر قاضی کی چارج سنبھالنے میں رکاوٹیں کھڑی کرکے غیرقانونی طور پر یونیورسٹی پر مسلح افراد کے ساتھ قابض ہیں، 9 دسمبر کو سندھ ہائی کورٹ نے اسریٰ معاملے پر تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے اسریٰ اسلامک فاؤنڈیشن کی 2011ع والی حیثیت بحال کرنے کے ساتھ حکم دیا تھا کہ اسریٰ اسلامک فاؤنڈیشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس طلب کرکے چانسلر منتخب کیا جائے، عدالتی احکامات پر 12 دسمبر کو اسریٰ اسلامک فاؤنڈیشن کی جانب سے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس طلب کیا گیا تھا جس میں 7 میں 5 ممبران نے اکثریت رائے سے ڈاکٹر غلام قادر قاضی کو چانسلر منتخب کیا، سابقہ وائس چانسلر نے ڈاکٹر غلام قادر قاضی کی تقرری کو کالعدم قرار دینے کیلئے عدالت میں درخواست دائر کی جسے عدالت نے رد کرتے ہوئے دوبارہ 15 دسمبر کو بورڈ آف گورنرز کا اجلاس بلانے کے احکامات دیتے ہوئے حکم دیا تھا کہ چانسلر کا چارج سنبھالنے میں کسے قسم کی رکاوٹ نہیں آنی چاہیے، ، 15 دسمبر کے اجلاس میں بھی بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں تمام سات ممبران نے شرکت کی، 6 ممبران میں سے 5 ممبران نے دو ممبران سابقہ وائس چانسلر ڈاکٹر نذیر اشرف لغاری اور ڈاکٹر امیر بخش چنا کے اعتراضات رد کرتے ہوئے ڈاکٹر غلام قادر قاضی کو دوبارہ چانسلر منتخب کردیا، عدالتی احکامات اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کی اکثریتی فیصلے کے باوجود رجسٹرار اسریٰ عبدالقادر قادر میمن ڈاکٹر غلام قادر قاضی کا بطور چانسلر نوٹیفکیشن جاری کرنے سے گریزاں ہیں، ذرائع کے مطابق سابقہ وائس چانسلر پولیس کی مدد سے غیرقانونی طور پر یونیورسٹی پر قابض ہیں اور قاضی فیملی کو مسلسل ہراساں کر رہے ہیں، دوسری جانب اسریٰ اسلامک فاؤنڈیشن کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ڈاکٹر غلام قادر قاضی کا بطور چانسلر نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے اور سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرنے پر مبینہ رجسٹرار عبدالقادر میمن کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی گئی۔ اس سلسلے میں، عدالت نے 16 دسمبر کو سمن جاری کیا ہے کہ عبدالقادر میمن منگل 20 دسمبر کو ذاتی طور پر پیش ہوں تاکہ چانسلر کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے کی وجہ بتائیں، جو کہ ایک ہفتے سے سے زیر التوا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں