شاہد خاقان عباسی ، ڈاکٹر مفتاح اسماعیل6جنوری کو طلب
شیئر کریں
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے ایل این جی کرپشن ریفرنس میں گرفتار سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ، سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل سمیت 10 نامزد ملزمان کو6جنوری کو طلب کر لیا۔ عدالت نے تمام ملزما ن کو اپنی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے ۔ پیر کے روز احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور ڈاکٹر مفتاح اسماعیل کو اڈیالہ جیل راولپنڈی سے پیش کیا گیا جبکہ دیگر ملزمان پیش نہیں ہوئے ۔ عدالت نے دونوں رہنمائوں کے جوڈیشل ریمانڈ میںچھ جنوری تک توسیع کرتے ہوئے ریفرنس میں نامزید تمام ملزمان کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا ہے ۔ عدالت نے سابق ایم ڈی پی ایس اور شیخ عمران الحق، چیئرپرسن اوگرا عظمیٰ عادل خان، سابق چیئرمین اوگرا سعید احمد خان، آغا اختر جان، سابق ممبر اوگرا عامر نسیم، سابق ایم ڈی پی ایس او شاہد اسلام سمیت دیگر ملزمان کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیا ہے ۔ جبکہ کمرہ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کیس میں جان نہیں ، میں تو کہتا ہوں کی کیس ہی واپس لیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کیس میں 10ملزمان ہیں جن میں سے دو گرفتار ہیں، کوئی وجہ ہے انہیں کیوں گرفتار کیا ہے ،کیا کوئی تفتیش ہوئی ہے ؟ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا معاملہ سیدھا سا ہے ، چیف الیکشن کمشنر کے لئے حکومت نے تین اور اپوزیشن نے بھی تین نام دیئے ۔ہم نے سیدھا سا فارمولا دیا ہے کہ اپوزیشن چیف الیکشن کمشنر کے لئے حکومت کے ایک نام پر اتفاق کر لے جبکہ حکومت بلوچستان اور سندھ کے ارکان کے لئے اپوزیشن کے تجویز کردہ نام مان لے ۔ان کا کہنا تھا کہ آج سارے کرپٹ لوگ پی ٹی آئی میں ہیں۔ ٹیکس چور پی ٹی آئی میں بیٹھے ہیں۔ بات چیت کس بات پر کریں ؟کیا ضمیر بیچ دیں؟ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی توسیع کو کھیل تماشہ نہ بنائیں۔ آرمی چیف کی ایکسٹینشن کے حوالہ سے متفقہ قانون سازی ہونی چاہیے ۔