سندھ کابینہ میں بڑے پیمانے پر اکھاڑپچھاڑ
شیئر کریں
( رپورٹ / ذکی ابڑو ) سندھ حکومت میں بڑی اکھاڑ پچھاڑ، سینئر وزیرشرجیل انعام میمن کو ایکسائز سے ہاتھ دھونے پڑے، نجمی عالم سے فشریز،لائیو اسٹاک اور محمدعلی ملکانی سے بورڈ اینڈ یونیورسٹی کا قلمدان واپس لے لیا گیا،مکیش کمار اور بابل خان بھیوکی دوبارہ کابینہ میں انٹری، وزیراعلیٰ سندھ کے تین ایڈوائز اور 10معاونین خصوصی کو بھی قلمدان سونپے گئے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزراء کے قلمدانوں میں تبدیلی کردی گئی ،وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کے 10معاونین خصوصی بھی تعینات کردیئے گئے ہیں جبکہ وزیراعلیٰ سندھ کے تین مشیربھی کابینہ میں شامل کیے گئے ہیں،سینئر وزیر شرجیل انعام میمن سے ایکسائزکا قلمدان واپس لے لیا،مکیشن کمار چاولہ کو وزیر ایکسائز اینڈ نارکوٹکس کنٹرول تعینات کردیا،محمد علی ملکانی سے بورڈ اینڈ یونی ورسٹی کا قلمدان واپس لے لیا ہے ،محمد علی ملکانی لائیو اسٹاک اینڈ فشریز کے وزیر ہوں گے ،سعید غنی بلدیات اور آئی ٹی کا قلمدان ہوگا جبکہ جام خان شورو آبپاشی کے وزیر ہوں گے ۔محمد بخش مہر زراعت، امورنوجوان و کھیل اور اینٹی کرپشن کے وزیرہوں گے ،لانچند اکرانی اسپیشل اسسٹنٹ اقلیتی امور ہوں گے ،سرفراز راجڑ سوشل پروٹیکشن، قاسم نوید قمر پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ، وقار مہدی وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اسپیشل ٹیم ،راج ویر سندھ انسانی حقوق کے معاون خصوصی ،منصور شاہانی معاونین خصوصی برائے اسٹوڈنٹس افیئر,عثمان ہنگورو معاون خصوصی برائے بیورو آف سپلائی اینڈ پرائس ،جبار خان معاون خصوصی برائے خوراک ،جنید بلند سندھ معاون خصوصی برائے ایس ٹفٹا اور محمد سلیم بلوچ معاون خصوصی برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اینڈ رورل ڈیولپمنٹ ہوں گے ،وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کے مشیران میں دوست علی راہموں مشیر ماحولیات،کوسٹل ڈیولپمنٹ،بابل خان بھیو محکمہ جنگلات اورجنگلی حیات اور نجمی عالم فشریز اور لائیو اسٹاک ہوں گے۔