میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کوآپریٹو مارکیٹ آتشزدگی سے 500 دکانیں متاثر ،کیمیکل ڈال کرآگ لگائی گئی، تاجر

کوآپریٹو مارکیٹ آتشزدگی سے 500 دکانیں متاثر ،کیمیکل ڈال کرآگ لگائی گئی، تاجر

ویب ڈیسک
منگل, ۱۶ نومبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

کراچی میں صدر کی مشہور کوآپریٹو مارکیٹ میں آگ سے متاثر ہونے والی دکانوں کی تعداد تاجروں نے 500 بتائی ہے۔کوآپریٹو مارکیٹ کے تاجروں نے دعویٰ کیا ہے کہ مارکیٹ میں جلنے والی دکانوں کی تعداد 500 تک پہنچ گئی ہے، فائر فائیٹرز چند مقامات پر مسلسل آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔تاجروں نے بتایاکہ گودام بھی جلے ہیں، مارکیٹ 90 فیصد جل چکی ہے اب تاجر مارکیٹ سے اپنا بچا کھچا سامان نکال رہے ہیں۔ایک مقامی تاجر نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ بڑا نقصان ہوگیا،مگر کوئی پوچھنے نہیں آیا، عمارت کے اندر آگ بجھانے کا کام جاری ہے اور دھواں اب بھی موجود ہے۔تاجروں نے بتایا کہ 10 منٹ میں پوری مارکیٹ میں آگ لگنے کا امکان نہیں تھا، کیمیکل ڈال کر آگ لگائی گئی ہے۔کوآپریٹو مارکیٹ کے تاجروں نے بتایا کہ بلڈر نے 1990 سے عمارت مکمل نہیں کی تھی، عمارت میں پارکنگ پر بھی تنازعہ تھا۔تاجروں نے نقصان کا تخمینہ 5 سے 10 ارب روپے کا بتایا ہے۔ادھرسندھ حکومت نے صدر کوآپریٹو مارکیٹ میں آگ لگنے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے، کمیٹی 15 دن میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے کراچی کے علاقے کوآپریٹو مارکیٹ میں آگ لگنے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔صوبائی وزیراکرام اللہ دھاریجو کی ہدایت پرکمیٹی تشکیل دی گئی ہے، کمیٹی 15 دن میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔صوبائی وزیرصنعت وتجارت جام اکرام اللہ دھاریجو نے کہاکہ آگ لگنے کے واقعات کی روک تھام ضروری ہے، گنجان مارکیٹوں میں بجلی کے تاروں کومحفوظ کیا جائے۔جبکہکولنگ کے دوران تاجر برادری اور فائر بریگیڈ عملے کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی، دکاندار نے فائر بریگیڈ کے اہلکار کو تھپڑ بھی دے مارا۔فائربریگیڈ اہلکار کا کہنا تھا کہ ہم یہاں کام کر رہے ہیں اور ہمیں ہی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔پولیس کے مطابق متاثرہ مارکیٹ میں تقریبا 500 سیزائد دکانیں موجود ہیں، آگ بجھانے کے عمل میں فائر بریگیڈ کی 17 گاڑیوں نے حصہ لیا، آگ لگنے کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آسکیں۔چیف فائر آفیسرز کراچی نے کہا کہ انہیں شبہ ہے کہ آگ لگائی گئی ہے جو اطلاعات کے مطابق ایک دھماکے کے بعد شروع ہوئی تھی۔ مبین احمد نے کہا کہ انہیں شبہ ہے کہ آگ حادثاتی طور پر نہیں لگی بلکہ لگائی گئی ہے کیونکہ آگ مارکیٹ کے کئی حصوں میں ایک ساتھ لگی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں