ضلع غربی میں پابند ی کے باوجودغیر قانونی ہائیڈرنٹس کا کاروبار جاری
شیئر کریں
(رپورٹ۔اسلم شاہ ) سپریم کورٹ کی سخت پابند ی کے باوجودکراچی کے ضلع غربی میں غیر قانونی ہائنڈرنٹس کے کاروبار عروج پر ہے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی لائن سے پانی کی چوری کا سلسلہ جاری ہے حب ڈیم سے ملنے والے پانی کا ذائد ترحصہ چوری کی نظر ہورہا ہے،مقامی پولیس ،سیاسی و مذہبی رہنماوں کے ساتھ ساتھ ہائنڈرنٹس سیل کے نگران بھی غیر قانونی کاروبار سے ماہانہ لاکھو ں کروڑ روپے وصول کرنے کا انکشاف بھی ہوا ہے پانی کے منافع بخش کاروبار میں اکثریت ضلع غربی مرکز بنتا جارہا ہے جہاں کھلے عام پانی چوری کے واقعات تیزی سے بڑھ رہا ہے پولیس نے اپنا حصہ وصول کرکے خاموشی اختیار کرلی ہے ہائنڈرنٹس سیل کے بدعنوان عناصر نے بھی صرف مال بناو کی مہم میں مصروف ہے مصدقہ ذرائع اور ہائنڈرنٹس سیل نے تصدیق کیا ہے کہ منگھوپیرپولیس اسٹیشن کی حدود میں جمیل ماماسروس کو سریان چلارہا ہے،کمال خدا چلارہا ہے اس کے پارنٹرمیران سیٹھ، علی بچہ، جمشید مسعود شامل ہیںجبکہ پختون آباد کی حدود میں ایس کے ماربل چلارہا ہے، اور اس کے دو ساتھی نازی رحمان اور کریم شامل ہیںاورپیر اآباد پولیس اسٹیشن کی حدود میںحضرت حسین، خالد، فرمان اور شیر افغان،بشیر اور مغل، گاڈل، جمیل خورشید اسپتال، کامران، سلطان ، عزیز اللہ، سرحدماربل کے شاہ ولی اللہ،عزیز اللہ بلوچ کالونی میں غیر قانونی ہائنڈرنٹس کا غیر قانونی کاروبار میں ملوث ہے ،پیپلز پارٹی کے صوبائی حکومت کو ہائنڈرنٹس سیل کی گٹھ جوڑ سے کیماڑی ضلع میں نیا ہائنڈرنٹ کھلنے پر کام شروع ہوگیا ہے سابق نگران وزیراعلی سندھ فضل الرحمان کا داماد بنٹی سمیت دیگر اہم سیاسی شخصیات متحرک اور سرگرم عمل ہے،ہائنڈرنٹ سیل کے نگران تابش رضا سے نئے ہائنڈرنٹ کے قیام میں تمام مشاورت کا سلسلہ جاری ہے،دلچسپ امریہ کہ پانی کے کاروبار میں منافع بخش آمدنی کے باعث 7سال سے بند ہائنڈرنٹ کا اچانک مافیاسرگرم عمل ہوگئے،انجینئرننگ گروپ آف کنٹریشن نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کو فریق بناتے ہوئے جرمن اسکول اورنگی ٹاون میں ہائنڈرنٹ کو کھلنے کا مطالبہ کردیا ہے، SUIT.no479/2013سند ھ ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے،ہائنڈرنٹ سیل کے مطابق ہائنڈرنٹ جرمن اسکول اورنگی میں بند ہوئے 7سال ہوچکا ہے ،عدالت میں سماعت کا جواب داخل نہ کیاگیا لیٹر نمبر KWSB/CLO/230/Lبتاریخ 16مئی 2013ء کو جاری کیا گیا تھا چیف انجینئر ہائنڈرنٹ سروس اور ٹینکر آپریشن کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈکو لکھیں گے خط میں ہائنڈرنٹ بند کرنے پر معاہدے کے تحت کھلنے کی اجازت دیا جائے ،درخواست میں10دسمبر2010ء کو ہائنڈرنٹ کھلنے کی باقاعدہ اجازت نامہ جاری کیاگیا تھاقانون کے مطابق تمام واجبات ادائیگی کیایکم جون 2011ء کو 86لاکھ40ہزار روپے کا پے آڈر جمع کرائیںاور معاہدہ تحریریشکل کے طور پرریکارڈمیں موجود ہے،کمپنی نے تین ماہ کا ایڈونس رقم مبلغ 21لاکھ60ہزار روپے جمع کیااور14لاکھ40ہزار روپے7لاکھ20ہزارروپے رقم بھی واٹر بورڈ کو جمع کرائی ہمارے عدالت سے استدعا ہے کہ وہ ہائنڈرنٹ سے 00،2000،3000اور5000گیلن ٹینکر کی فراہمی کا معاہد ہ پر عملدآمد کرائیںواضح رہے کہ سپریم کورٹ کے حکمنامہ پر کراچی کے ہرضلع میں ایک ہائنڈرنٹس کھلنے کی اجازت دے رکھا ہے این ایل سی کو الگ ہائنڈرنٹ کی بھی اجازت دی بلدیہ ٹاون میںپانی کے بحران پر ہائنڈرنٹ ڈپٹی کمشنر غربی کے حوالے کردیا گیا ہے ڈالمیا روڈ پر ہائنڈرنٹ غیر قانونی جاری ہے اور کراچی میں غیر قانونی ہائنڈرنٹس کی تعداد مسلسل اضافہ ہورہا ہے ،