ایس بی سی اے میں نئے ڈی جی کی عدم تعیناتی سے کرپٹ مافیا بے لگام
شیئر کریں
( رپورٹ جوہر مجید شاہ ) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نئے ڈی جی کی تعیناتی سندھ حکومت کیلے مسئلہ کشمیر بن گیا بنا ڈی جی کرپٹ مافیا بے لگام ” نافز سسٹم مافیا ” نے ( رشوت بازاری / بھتہ خوری) کے ریٹس ساتویں آسمان پر پہنچا دئے من مانیوں کا راج ادھر نام چین سابق کرپٹ ڈائریکٹر ” اویس ” جنھیں ” وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں کی باقاعدہ مہمان نوازی کا بھرپور شرف حاصل رہا ایک بار پھر اپنے سابقہ تجربے کی بنیاد پر "لیاقت آباد ” اور نارتھ ناظم آباد ” کا میدان سنبھال لیا موجودہ ڈائریکٹر لیاقت آباد و نارتھ ناظم آباد ” جمیلہ جبیں ” محض ڈمی / نمائشی ” طور پر سیٹ پر براجمان ” اپنا حصہ وصولی مشن ” جاری یاد رئے ” اویس ” سیاسی و بلڈر مافیا ” کے باہمی غیرقانونی اشتراک ” سے پورے پورے علاقے ( ٹھیکے / پٹے / LEASE ) پر دینے کے ماسٹر مائنڈ ہیں موصوفہ لم / سم لاکھوں / کروڑوں کے عوض غیرقانونی طور پر علاقہ ” تعمیراتی مافیا ” کے سپرد کرتے ہوئے ” سپریم کورٹ کے احکامات کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے ریاستی و ادارتی قاعدے قوانین کی پامالی بھی موصوف کا من پسند مشغلہ ہئے قانون کے برخلاف اقدامات اویس کا پرانا دھندہ ہئے ” مال بناؤ پالیسی کے سامنے کوئی قانون کوئی اتھارٹی کوئی رٹ نہیں چلے گی بس اب چلے گا ” اویس کا قانون و راج ادھر اویس کی سرپرستی میں لندن گروپ کا کارندہ ” شکیل مکرانی ” غیرقانونی تعمیراتی مافیا کا ڈان بن گیا ہئے موصوف نے لیاقت آباد کے بلاک نمبر 6/7/8/9/10 کو تختہ مشق بنا رکھا ہئے اسکے ساتھ ” شاہ رخ / کامران / عامر منیر ” بھی اس مافیا کے معروف کھلاڑیوں میں شامل ہیں ناظم آباد کے بلاک نمبر 1/2/3/4 میں ” کاشف للو ” اویس کا فرنٹ مین بیٹر ہئے سرگرم ہئے جبکہ حال ہی میں ناظم آباد میں توڑا گیا تھرڈ فلور بھاری وصولی کے بعد قانون کے دائرے میں داخل ہوگیا جبکہ ادھر انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی و علاقائی زرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق نارتھ ناظم آباد کے مختلف بلاکس میں تعمیراتی مافیا بیلگام بلاک ایچ / بلاک ڈبلیو / بلاک ایم / بلاک سی مزکورہ بلاکس کے علاؤہ دیگر بلاکس تعمیراتی مافیا کے نشانے پر ہیں دوسری جانب ثاقب نامی نام نہاد بلڈر جو ” چھتیں ” ڈلوانے کا دھندا چلاتا ہئے اسکے ساتھ ” ادارتی مافیا ” کا بطور بیٹر دھندا چلاتے ہوئے ” بھاری وصولیوں کا ٹھکیدار بھی کہلاتا ہئے اور ہفتہ / مہینہ باقاعدگی سے پہنچانے کا پابند ہئے مختلف سیاسی سماجی مزہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔