الپائن انڈسٹری منصوبے کے نام پر میگا فراڈکا انکشاف
شیئر کریں
الپائن انڈسٹری منصوبے کے نام پر میگا فراڈ، تحقیقاتی اداروں نے تحقیقات شروع کردی، حیدرآباد و کراچی میں بکنگ کرنے والے ایجنٹ، ڈیلرز، ملازمین سمیت منصوبے کے سہولت کار ریڈار پر آگئے ، سابقہ ڈائریکٹر ٹاؤن اینڈ پلاننگ کا بھی فراڈ میں مرکزی سہولت کار ہونے کا انکشاف،75 لاکھ روپے میں پلاٹ بیچ کر کروڑوں روپے لوٹ لیے گئے ، تفصیلات کے مطابق سینٹکس بلڈرز اینڈ ڈیوولپرز کی جانب سے ضلع ٹھٹھہ میں جہمپیر روڈ پر الپائن انڈسٹری کے نام سے میگا فراڈ پر تحقیقاتی اداروں نے تحقیقات شروع کردی ہے ، بیرون ملک فرار کراچی کے رہائشی سعید اختر نامی شخص نے زمین کو بینک آکشن میں خریداری دکھا کر 160 ایکڑ پر الپائن انڈسٹری کے نام سے منصوبے کا آغاز کرکے بکنگ و تشہیر شروع کی تھی، الپائن انڈسٹری میں بکنگ حیدرآباد اور کراچی میں واقع دفاتر کے ذریعے کی گئی تاہم حیدرآباد آفس میں بکنگ کرنے والا عملہ آفس بند کرکے غائب ہوگیا ہے ، ذرائع کے مطابق تحقیقاتی اداروں نے الپائن انڈسٹری میں بکنگ کرنے والے ایجنٹس، اسٹیٹ ڈیلرز سمیت ملازمین کی تفصیلات اکٹھی کرنا شروع کردی ہیں، ذرائع کے مطابق سابقہ ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ نے بھی اس فراڈ میں مرکزی سہولت کاری کا کردار ادا کیا اور جعلی این او سیز جاری کیں، ذرائع کے مطابق بورڈ آف ریونیو نے بھی مذکورہ معاملے کی تحقیقات شروع کرتے ہوئے ریونیو ریکارڈ کی چھان بین شروع کردی ہے ، مذکورہ اسکیم میں فی پلاٹ 75 لاکھ میں بیچ کر لوگوں سے کروڑوں روپے لوٹ لیے گئے ہیں، واضح رہے کہ منصوبے کے مالک سعید اختر کئی ماہ سے بیرون ملک فرار ہیں جبکہ وہ ایک کیس میں اشتہاری بھی ہیں، سعید اختر کا بیٹا پراجیکٹ ڈائریکٹر عمیر اختر بھی باؤنس چیک کی ایف آئی آر میں کچھ عرصہ قبل گرفتار ہوا تھا تاہم ضمانت پر رہا ہوگیا تھا۔