میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ڈاؤ یونیورسٹی، ریٹائرڈ 7 افسران بھاری تنخواہوں پر اہم عہدوں پر براجمان

ڈاؤ یونیورسٹی، ریٹائرڈ 7 افسران بھاری تنخواہوں پر اہم عہدوں پر براجمان

ویب ڈیسک
پیر, ۱۶ اکتوبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ:مسرور کھوڑو) ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی ہیلتھ اینڈ سائنس کے ایڈمنسٹریشن میں 7ریٹائرڈ افسران بھاری تنخواہوں پرغیر قانونی طریقے سے اہم عہدوں پر براجمان ہیں۔ سپریم کورٹ آف پاکستان ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی کنٹریکٹ بنیاد پر تقرریوں کو غلط قرار دے چکاہے ، متعلقہ حکام ڈاؤ یونیورسٹی انتظامیہ کے مسلسل غیرقانونی معاملات اور من مانیوں سے لاعلم ہیں۔جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کی اہم مناصب پر تعیناتیوں کے حوالے سے ذرائع نے انکشاف کیا کہ وائس چانسلر انہیں اس لیے تحفظ دے رہے ہیں کیونکہ وہ انتظامی سطح کی بدعنوانیوں سے مکمل آگاہ ہیںاور غیر قانونی امور کی انجام دہی میں کہیں پر بھی رکاؤٹ نہیں بنتے۔ رپورٹ کے مطابق ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی ہیلتھ اینڈ سائنس میں انتظامیہ کی نااہلی سے غیرقانونی امور دھڑلے سے جاری ہیں، ایڈمنسٹریشن میں اہم عہدوں پر ریٹائرڈ افسران کو تعینات کردیا گیا ہے ، جس میں ڈاکٹررستم زمان کو ڈائریکٹر او پی ڈی، سکیورٹی انچارج، ایڈیشنل میڈیکل سپریٹنڈنٹ اور سینئر ایڈیشنل ڈائریکٹر ریڈیالوجی کی چارج دیے گئے ہیں، ڈاکٹر اظہر حسین کو ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ مینجمنٹ، ڈاکٹر عبدالصمد خان لیکچرر ڈی آئی ایم سی، ڈاکٹر نصرت ایڈوائزر ٹو وائس چانسلر، ڈاکٹر نور محمد سومرو ہیڈ آف انکولوجی، ڈاکٹر عبدالقادر صدیقی ڈائریکٹر ڈی آئی ڈی سی اور ڈاکٹر نائلہ شہباز کو نیورولوجی کے چارجز سے نواز ا گیا ہے ، جبکہ سپریم کورٹ آف پاکستان سرکاری ریٹائرڈ ملازمین کی کنٹریکٹ بنیاد پر تقرریوں سے متعلق فیصلہ دے چکا ہے ، جس کے بعد ڈاؤ یونیورسٹی میں 2017کے دوران کنٹریکٹ بنیاد پر تعینات کئے گئے 40 سے زائد ملازمین کو نکال دیا گیا تھا جبکہ محمد سعید قریشی نے وائس چانسلرڈاؤ یونیورسٹی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ریٹائر ملازمین پر نوازشیں شروع کردیں ۔ان کی مہربانی سے ہی ریٹائر ملازمین اہم عہدوں پر تاحال براجمان ہیں،اسی حوالے سے ڈاؤ یونیورسٹی انتظامیہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن جواب موصول نہیں ہوسکا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں