میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ملیر میں سرکاری اراضی پر قبضوں کا سلسلہ پھرشروع

ملیر میں سرکاری اراضی پر قبضوں کا سلسلہ پھرشروع

ویب ڈیسک
پیر, ۱۶ اکتوبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ:حافظ محمد قیصر) ڈسٹرکٹ ملیر میں قبضہ مافیا کی جانب سے ایک دفعہ پھر بڑے پیمانے پر سرکاری اراضی پر قبضوں کا سلسلہ شروع کردیا گیاہے۔ ریونیوملیر و اینٹی انکروچمنٹ ایسٹ کی سنگین غفلت کے باعث قبضہ مافیا سرکاری اراضی پر بلاخوف وخطر کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ناکلاس نمبر 344 دیہہ جوریجی گلستان حدید کے عقب میں قبضہ مافیا کی جانب سے واقع 70 ایکڑ سے زائد سرکاری اراضی پر قبضہ جاری ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق متعلقہ پولیس تھانہ اسٹیل ٹاؤن کو قبضہ مافیا کی جانب سے بھاری رقم ادا کی گئی ہے۔ سابق ایس ایچ او اسٹیل ٹاؤن ذولفقار آرائیں کو قبضہ مافیا کی جانب سے ایک ایکڑ اراضی بطور رشوت دی گئی تھی جس پر موصوف ایس ایچ او نے تھرڈ پارٹی کو فرنٹ میں بنا کر چاردیواری بھی تعمیر کروادی ہے۔ واضح رہے کہ 16؍جون 2022 کو گلستان حدید کے عقب میں پہلے بھی رات کے اوقات میں پی ایس اسٹیل ٹاؤن پولیس نے قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے قبضہ مافیا کی جھونپڑیوں کو آگ لگا دی تھی۔ انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق ضلع ملیر میں ایک بار پھر انتہائی بااثر لینڈ مافیا گروہ سرگرم ہوگئے ہیں۔ مین نیشنل ہائی وے سے متصل اور اطراف میں اربوں روپے مالیت کی سرکاری اراضی پر کھلے عام قبضے ، غیر قانونی تعمیرات اور خرید وفروخت کا سلسلہ جاری ہے۔ لینڈ مافیا گروہوں کو سائیں سرکار کے بعض سابق ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کے علاوہ محکمہ ریونیو کے اہم سرکاری افسران اور راشی پولیس افسران کے علاوہ انتہائی بااثر شخصیات کی سرپرستی حاصل ہے۔ مصدقہ اطلاعات کے مطابق لینڈ مافیا کے ایک منظم گروہ نے مین نیشنل ہائی وے پر 50 بیڈ اسپتال کے قریب 30 ایکٹر سے زائد محکمہ ریونیو کی قیمتی سرکاری اراضی پر دن دیہاڑے قبضے کے بعد غیر قانونی تعمیرات کرکے چار دیواری بھی کھڑی کردی ہے ۔علاوہ ازیں ملیر ٹینٹ سٹی لنک روڈ کے قریب 20 ایکٹر سے زائد سرکاری اراضی پر بھی قبضے اور غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ علاوہ ازیں گلستان حدید کے عقب میں بھی بااثر لینڈ مافیا گروہ کی جانب سے 70 ایکڑ سے زائد سرکاری اراضی پر قبضے اور غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے ۔ ذرائع کے مطابق میں نیشنل ہائی وے کے اطراف میں مختلف مقامات پر جعلی رہائشی اسکیموں اور جعلی گوٹھوں کی آڑ میں بڑے پیمانے پر سرکاری اراضی پر قبضے ، غیر قانونی تعمیرات اور پلاٹنگ کرکے سادہ لوح شہریوں کو فروخت کا سلسلہ جاری ہوچکا ہے۔ ملزمان مذکورہ سرکاری اراضی کو 99 سالہ لیز کا جھانسہ دیکر سادہ لوح اور سفید پوش طبقے کو زندگی بھر کی جمع پونجی سے محروم کرنے میں مصروف ہیں۔ محکمہ ریونیو ، پولیس اور دیگر سرکاری ادارے پر اسرار طور پر ملزمان کے خلاف کارروائی کے بجائے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ۔ابھی حال ہی میں تھانہ اسٹیل ٹاون کی حدود فلٹر پلانٹ کے قریب ایس ایچ او سالم رند نے 20ایکڑ سے زائد سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کردیا تھا۔نگران سیٹ اپ آنے کے باوجود بھی سرکاری اراضی پر قبضوں کا سلسلہ تاحال تھم نہیں سکا ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں