کالعدم بلدیہ کورنگی کے اصل بھرتی شدہ ملازمین فاقہ کشی پر مجبور
شیئر کریں
کراچی (رپورٹ: جوہر مجید شاہ) کالعدم بلدیہ کورنگی کے اصل بھرتی شدہ ایک ہزار ملازمین فاقہ کشی پر مجبور۔ غیرقانونی بھرتی شدہ ملازمین اور بھرتی مافیا نے خود کو بچانے کے لیے نیا کھیل شروع کردیا۔ سپریم کورٹ کے احکامات کے برخلاف ملازمین کی پیرینٹس ڈیپارٹمنٹ سے دیگر ٹاؤنز میں منتقلی کا کھیل جاری۔ اس آڑ میں اپنے بھرتی شدہ ملازمین کو کھپایا جائے گا۔ اس کھیل میں نو منتخب چیئرمین بھی شراکت دار ‘ 2016 ء تک ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں ساڑھے 14 کروڑ کا بجٹ تھا جو حیرت انگیز طور پر 2023ء میں 27کروڑ تک تجاوز کرگیا۔ تنخواہوں کا بجٹ ہی چوری پکڑنے کیلے بڑا ثبوت قرار۔ جبکہ واضح رہے عرصہ دراز سے سندھ حکومت نے بھرتیوں پر پابندی عائد کر رکھی تھی بھرتی مافیا کا ڈراپ سین قریب کالعدم بلدیہ کورنگی کے سیاسی و افسر مافیا کے گورکھ دھندے لوٹ مار و دیگر غیرقانونی امور کا ڈی این اے کرنے کا وقت آپہنچا ۔یاد رہے کہ نیب کو مطلوب و سزا یافتہ کرپٹ ایڈمنسٹریٹر رحمت اللہ شیخ ،سابق چیرمین نیر رضا ،شریف خان و دیگر کے گرد نیب اینٹی کرپشن ایف آئی اے کا گھیرا تنگ ۔جلد کالعدم بلدیہ کورنگی میں بڑی کارروائی متوقع ۔ادھر قانونی طور پر بھرتی شدہ ملازمین کی کہیں کوئی شنوائی نہیں۔ مافیا اور نو منتخب چیئرمین کے درمیان بھی خفیہ معاہدہ طے پاگیا۔ کرپٹ مافیا کے وسیع تجربے اور ہاتھ کی صفائی کے معاملات آئندہ باہمی اشتراک اور تعاون سے طے ہوں گے۔ دوسری طرف ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ مختلف لیبر یونینز بھی اس میدان میں شراکت دار ہیں اور تمام معاملات میں چپ سادھ کر تماشائی ہیں۔ ادھر ملنے والی اطلاعات کے مطابق سابقہ بلدیہ کورنگی کے متاثرہ ملازمین نے اس سلسلے میں کمر کس لی اور ملوث و مرتکب افسران و دیگر کے خلاف عدالت سمیت ہر فورم پر جانے کا اٹل فیصلہ کرلیا ہے ۔ادھر دیگر کچھ ملازمین نے لوکل گورنمنٹ بورڈ سے بھی کارروائی کا مطالبہ کردیا۔ ڈی ایم سی ملازمین کا کہنا ہے کہ بھرتی مافیا کا سارا غیرقانونی کھیل و تماشاسب جانتے ہیں مگر لگتا ہے کہ قانون لاپتہ ہے۔ ملازمین کی تنخواہیں ہر ماہ کی 20 تاریخ تک تاخیر سے ملنے کا بھی معمول بن گیا جبکہ ریٹائرڈ اور فوت شدہ ملازمین کے اہل خانہ رل گئے۔