میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی ٹی آئی حکومت نے مہنگی بجلی کی ذمہ داری سابق حکومت پرڈال دی

پی ٹی آئی حکومت نے مہنگی بجلی کی ذمہ داری سابق حکومت پرڈال دی

ویب ڈیسک
هفته, ۱۶ اکتوبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے مہنگی بجلی کی ذمہ داری سابقہ حکومت پر ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے مہنگے داموں معاہدے کیے جس کے سنگین نتائج کا سامنا ہے،گردشی قرضوں میں اضافے کی وجہ سابق حکومت کے بجلی کے مہنگے معاہدے ہیں، حکومت جس قیمت پر بجلی خرید کر صارفین کو مہیا کررہی ہے اس میں ڈیڑھ سے دو روپے کا فرق آرہا ہے، جب اس فرق کو سالانہ استعمال ہونے والے اربوں یونٹس کے تناظر میں دیکھا جائے تو غیرمعمولی رقم بنتی ہے اور یہ ہی گردشی قرضوں میں اضافے کی بنیادی وجہ ہے،ہم نے نیپرا کو ایک روپے 39 پیسے فی یونٹ اضافے کی سمری ارسال کردی ہے، ایسے صارفین جن کا بجلی کا استعمال 200 یونٹ سے کم ہوگا، اس اضافے کا اطلاق ان پر نہیں ہوگا،انڈسٹریل پیکج پر بھی اس اضافے کا اطلاق نہیں ہوگا، ٹیرف میں اضافہ یکم نومبر سے ہوگا،گیس کا بحران نہیں ہوگا۔ جمعہ کو یہاں وزیر مملکت فرخ حبیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر حماد اظہر نے مہنگی بجلی کی ذمہ داری سابقہ حکومت پر ڈالتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے مہنگے داموں معاہدے کیے جس کے سنگین نتائج کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ بجلی کے صنعتی پیکج سے بہت فائدہ ہوا، گزشتہ سال کے برعکس 15 فیصد جبکہ مجموعی طور پر 6 سے 10 فیصد بجلی کی کھپت میں اضافہ ہوا۔حماد اظہر نے کہا کہ ریکوریز میں بہتری اور لاسز میں کمی آئی ہے، نیپرا نے 15 سے 13فیصد کے ہدف پر نظرثانی کی اور حکومت نے اپنے پرانے جینکوز کو بند کردیا ہے جہاں موجود افسران اور عملے کو محض تنخواہیں دی جارہی تھیں۔وفاقی وزیر
توانائی نے کہا کہ مہنگے اور غیر ضروری بجلی کے معاہدوں کے باعث ہمیں بجلی کے ٹیرف میں اضافہ کرنا پڑتا ہے اور آج بھی ایک مرتبہ پھر بجلی مہنگی کرنی پڑ رہی ہے، ری کوریز اور لائن لاسز میں 3 سال سے بہتر آرہی ہے۔حماد اظہر نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق کہا کہ ہم نے نیپرا کو ایک روپے 39 پیسے فی یونٹ اضافے کی سمری ارسال کردی ہے، ایسے صارفین جن کا بجلی کا استعمال 200 یونٹ سے کم ہوگا، اس اضافے کا اطلاق ان پر نہیں ہوگا۔انہوں نے واضح کیا کہ انڈسٹریل پیکج پر بھی اس اضافے کا اطلاق نہیں ہوگا، ٹیرف میں اضافہ یکم نومبر سے ہوگا۔گیس کے بحران سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برطانیہ سے لے کر بھارت تک بجلی کا بحران ہے، کووڈ 19 کے بعد گیس کی لائنز بھی متاثر ہوئی ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں