میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سیپا کی نااہلی ،منصوبوں کوجاری کیے گئے لائسنس پرسوالیہ نشان لگ گیا

سیپا کی نااہلی ،منصوبوں کوجاری کیے گئے لائسنس پرسوالیہ نشان لگ گیا

ویب ڈیسک
هفته, ۱۶ اکتوبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

محکمہ ماحولیات سندھ کے ماتحت سیپا انوائرمنٹل کنسلٹنگ فرمز کی رجسٹریشن کے لئے رولز تیار کرنے میں ناکام ہوگیا،7 سال میں کنسلٹنگ فرمز کے لئے رولز تیار نہ ہوسکے، آئی ای ای اور ای آئی اے کی مانیٹرنگ رپورٹس اورمنصوبوں کے جاری کئے گئے لائسنسز پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی ریگیولیشنز 2014کے رول 2 (H) میں واضح طور پر تحریر کیا گیا ہے کہ فرمز کا مطلب سیپا کی سرٹیفائیڈ انوائرمنٹل کنسلٹنگ فرمز ہیں۔سیپا کے اہم افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتا یا کہ سیپا کی انتظامیہ ابھی تک سرٹیفائیڈ انوائرمنٹل کنسلٹنگ فرمز کی فہرست منظور نہیں کرسکی کیونکہ فرمز کی سرٹیفکیشن کے لئے رولز ہی تیار نہیں ہوسکے، سرٹیفکیشن کے علاوہ کنسلٹنگ فرمز کی ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے آئی ای ای اور آئی ای اے رپورٹس کو مصدقہ نہیں کہہ سکتے کیونکہ رپورٹس دینے والی کنسلٹنگ فرمز ہی سرٹیفائیڈ نہیں تو وہ منصوبے کے بارے میں کیسے رپورٹ دے سکتی ہیں؟ سیپا کی طرف سے انوائرمنٹل کنسلٹنگ فرمز کی فہرست اور رولز کی منظوری کے علاوہ جاری کئے گئے تمام لائسنسز اور دی گئی منظوری غیرقانونی ہیں۔ سیپا افسر نے بتایا کہ محکمہ ماحولیات سندھ کے وزراء ، سیکریٹری، وفاقی اور عالمی ادارے سیپا سے انوائرمنٹل کنسلٹنگ فرمز کی رجسٹریشن کے لئے رولز تیار کرنے کے بارے میں سوالات کرتے رہے جواب میں سیپا انتظامیہ اہم اداروں کو صرف جھوٹی تسلیاں دیتی رہی ہے کہ رولز جلد تیار کئے جائیں گے اور سرٹیفائیڈ انوائرمنٹل کنسلٹنگ فرمز کی فہرست منظورکی جائے گی ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں