میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
آئینی ترامیم ،چیف جسٹس کی مدت ِملازمت میں اضافہ شامل نہیں

آئینی ترامیم ،چیف جسٹس کی مدت ِملازمت میں اضافہ شامل نہیں

ویب ڈیسک
پیر, ۱۶ ستمبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

حکومت کی جانب سے مجوزہ ترامیم سے متعلق بعض اہم نکات سامنے آّگئے جن میں ججز کو نکالنے کا طریقہ کار بھی طے کیا جائے گا جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان کی مدت ملازمت میں اضافے کی ترمیم شامل نہیں ہے ۔ترامیم میں آئینی عدالت کے قیام سے متعلق ترمیم اور ججز کو نکالنے کا طریقہ کار بھی طے کیا گیا ہے جبکہ چیف جسٹس کے انتخاب کا طریقہ کار بھی تجویز کیا گیا ہے جس کے تحت سینئر ترین 5 ججز میں سے کوئی ایک چیف جسٹس تعینات کیاجائیگا۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاسوں میں آئینی ترامیم پیش کیے جانے سے قبل مجوزہ آئینی ترامیم کی تفصیلات سامنے آگئیں جس میں 20 سے زائد شقیں شامل ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ آئین کی شقیں 51، 63، 175، 187میں ترمیم شامل ہے ۔ بلوچستان اسمبلی کی نمائندگی میں اضافے کی ترمیم بھی شامل کی گئی ہے ، بلوچستان اسمبلی کی سیٹیں 65 سے بڑھا کر 81 کرنے کی تجویز شامل کی گئی ہے ۔آئین کے آرٹیکل 63 میں ترامیم شامل ہے ،منحرف اراکین کا ووٹ، آرٹیکل 63 میں ترمیم بھی شامل ہے ۔ آئینی عدالت کے فیصلے پر اپیل آئینی عدالت میں سنی جائے گی۔ آئین کے آرٹیکل 181 میں بھی ترمیم کیے جانے کا امکان ہے ۔ آئینی عدالت میں آرٹیکل 184، 185، 186 سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوگی۔ہائیکورٹ کے ججز کو دوسرے صوبوں کی ہائیکورٹس میں ٹرانسفر کرنے کی تجویز بھی شامل ہے ۔چیف جسٹس پاکستان کی تقرری، سپریم کورٹ کے 5 سینئر ججز کے پینل سے ہوگی۔ حکومت سپریم کورٹ کے 5 سینئر ججز میں سے چیف جسٹس لگائیگی،آئینی عدالت کے باقی 4 ججز بھی حکومت تعینات کرے گی۔ سپریم کورٹ، ہائیکورٹ کے ججز کی تعیناتی کے لیے جوڈیشل کمیشن، پارلیمانی کمیٹی کو اکٹھا کیا جائے گا۔خیال رہے کہ آئین کا آرٹیکل 63 ڈی فیکشن کلاز پارٹی سربراہ کے اختیار سے متعلق ہے ۔ آرٹیکل 51 مخصوص نشستوں سے متعلق ہے ۔ آرٹیکل 175 سپریم کورٹ آف پاکستان کے ججز کی تعیناتی سے متعلق ہے ۔ آئین کا آرٹیکل 181 ججز کی عارضی تقرری سے متعلق ہے ، آرٹیکل 184 ازخود نوٹس اختیار سے متعلق ہے ، آرٹیکل 185 فیصلوں پر اپیل سے متعلق ہے ۔آئین کا آرٹیکل 186 صدارتی وضاحت پر سپریم کورٹ کے اختیار سے متعلق ہے جبکہ آرٹیکل 187 سپریم کورٹ، ہائی کورٹس کی تشکیل، ججز کی تقرریوں سے متعلق ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں