بھارت میں نمازکی ادائیگی بھی جرم ، جنونی ہندو مسلمانوں کوتشدد کا نشانہ بنانے لگے
شیئر کریں
بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر شاہجہان پور میں ہندو دہشت گردتنظیم وشوا ہندوپریشد (وی ایچ پی )کے کارکنوں نے سڑک کنارے نماز پڑنے والوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں کان پکڑ کو معافی مانگنے پر مجبور کیا۔ پولیس نے مجرموں کے خلاف کارروائی کے بجائے 17نمازیوں پرجرمانہ عائد کر دیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مغربی بنگال کے کچھ مسلماں بذریعہ بس اجمیر درگاہ جا رہے تھے۔ بس راستے میں میں شاہجہاں پور میں ایک دھابے پر رکھی ۔ اس دوران کچھ مسلمانوں نے سڑک کنارے کپڑا بچھا کر مغرب کی نماز ادا کی ۔ وشوا ہندو پریشد کے کارکنوں نے مسلمانوں کو نماز پڑھنے دیکھ کر طوفان کھڑا کر دیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور کان پکڑ کر معافی منگوائی۔ بعد ازاں پولیس موقع پر پہنچی اور مسافسروں کو تھانے لے گئی جہاں ان پر جرمانہ عائد کیا گیا۔واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے جس میں وی ایچ پی کے کارکنوں کو نمازیوں کے ساتھ بہیمانہ برتائو کرتے ہوئے صاف دیکھا جاسکتا ہے۔بھارت کے گودی میڈیا نے اس واقعے کو ایسے دکھایا جیسے مسلمانوں نے سڑک کنارے نماز پڑھ کر کوئی بڑا جرم کیا ہے جبکہ وی ایچ پی کے کارکنوں کی غنڈہ گردی کو درست ثابت کرنے کی کوشش کی ہے۔