میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سینیٹ اجلاس زیادتی کے مجرموں کو سرعام پھانسی پرپارلیمانی جما عتیں تقسیم

سینیٹ اجلاس زیادتی کے مجرموں کو سرعام پھانسی پرپارلیمانی جما عتیں تقسیم

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۶ ستمبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

سینیٹ میں زیادتی کے مجرموں کو سرعام پھانسی پرپارلیمانی جما عتیں تقسیم ہوگئیں، حکومت نے سرعام پھانسی کی حمایت کر تے ہوئے کہا کہ سرعام پھانسی تفریخ نہیں جرم کے خلاف خوف پیداکرے گا۔پیپلزپارٹی نے مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ جرائم کم ہونے کے بجائے اضافہ ہوگا مسئلہ کاحل سرے عام پھانسی نہیں قانون کی حکمرانی ہے ارکان سینیٹ نے کہاکہ کہ پولیس کو ہر دور میں سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیاگیا،سی سی پی او کوسزادی جائے معافی نا قابل قبول ہے ،نوجوان سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی سائیٹ رات گئے تک دیکھیں گے تو سانحہ موٹروے کی طرح سانحات ہوں گے،نوجوانو ں کی اخلاقی تربیت میں کمی کے ذمہ دار ہم خود ہیں ،رات بارہ بجے کے بعد حکومت بھنگ ،کوکین اور چرس کی وجہ سے سوئی نہیں ٹن ہوتی ہے ۔منگل کوسینیٹ کااجلاس چیئرمین سینیٹ صداق سنجرانی کی صدارت میں ہوا۔اجلاس میں سانحہ موٹروے پر اظہارخیال کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنماسینیٹرپرویز رشید نے کہاکہ ادراوں کا کام عوام کی نمائندگی کرنا ہے اسٹیبشلنٹ کی نمائندگی کرنے کے دوسرے ادارے موجود ہیں وہ ادارے آئینی حدود سے باہر آکر تجاوز کرکے اپنی مفادات کا تحفظ کر سکتے ہیں لیکن عوام کے مفاد کا تحفظ کرنے والے اداروں کو ہم نے کمزور کیا اور انکی آواز دبانے کی کوشش کی۔کوئی میرے گھر داخل ہو کر ماوں بہنوں کی عزت پر ہاتھ ڈالے لیکن میں کہوں کہ میرے ہاتھ میں روٹی ہے میں پہلے روٹی کھاو ں گا میں کہوں کہ میرے ہاتھ میں برش ہے ، میں پہلے جوتے پالش کروں گا پھر ماں بہن کی عزت بچاوں گا مجھے تو یہ کرنا چاہیے کہ جوتے کا برش اس کے سر پر مارتاایک امر مشرف نے کہا تھا کہ عورتیں یہ کام اس لئے کرتی ہیں کہ انھیں فرانس کا ویزہ مل جائے اس کی سوچ اب سی سی پی او کے پاس پہنچی مشرف کہتا تھا کہ فرانس جانا چاہتی ہے سی سی پی اوکہتا ہے کہ تم فرانس سے آئی کیوں اسے عہدے سے ہٹائیں درجنوں اور اپ کے ہاتھ کی لاٹھی بن جائی گے اس سوچ کے خلاف حاکم وقت دیوار نہیں بنے گا ، تو یہ واقعات ہوتے رہیں گے وزیر اعظم آپ کام کیا کر رہے ہیں اقتصادیات اپ نے آئی ایم ایف کے حوالے کی ہے خارجہ پالیسی اپ نے بڑے بھائیوں کو دے دی ہے اپ کی پاس اب کئا کام رہ گیا ہے اگر اپ یہ فرض بھی پورا نہیں کریں گے تو کل کوئی دوسرا اس ذمہ داروں کو پورا کرنے آ جائے گا۔مسلم لیگ ن کے رہنماآصف کرمانی نے کہاکہ سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی سائیٹ ہیں نوجوان جب اس طرح کے سائیٹ رات گئے تک دیکھیں گے تو سانحہ موٹروے کی طرح سانحات ہوں گے اس معاشرے کو سائیکولوجسٹ اور سرجری کی ضرورت ہے ایوانوں کو اس میں کردار ادا کرنا ہوگا ورنہ کوئی اور مسلط ہوجائے گا۔سزا کے حوالے سے قانون سازی کی ضرورت ہے ایسی سزائیں تجویز کرنی ہیں کہ اس طرح کے واقعات نہ ہوں ۔سینیٹر شیری رحمان نے کہاکہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے ایسے واقعے جو سیاست کی نزر نہ کیا جائے ایسی تجاویز دیں جس سے ان واقعات کا تدارک ہو۔ سی سی پی او کا بیان غیر ذمہ دارانہ تھا یہ کون ہوتے ہیں سوال کرنے والے ان کا کام تحفظ کرنا ہے یہ خطرناک بیان دیاگیا ہے نئے پاکستان میں خواتین اور بچوں کاتحفظ نہ کرنے کا پیغام دیا گیا ہے۔ملزم ابھی تک آزاد ہے سر عام پھانسی پر پیپلزپارٹی یقین نہیں رکھتی ہے مجرمانہ غفلت کو تحفظ دیا جا رہا ہے۔سابق چیرمین سینیٹ سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہاکہ اعتزاز احسن نے کہاتھا کہ ریاست ہوگی ماں جیسی ہر شخص سے پیار کرے گی عدل ملے گا ہر انسان کو، ظلم کوجنتا ختم کرے گی۔ریاست ماں جیسی نہیں بنی ظلم نے جنتا کو ختم کردیا ہے آج ہم خوشی سے کہے رہے ہیں کہ گینگ ریپ کے ملزم پکڑے گئے ہیں۔اس میں ماں بہنوں کی عزت محفوظ نہیں رہی جو آواز اٹھاتے ہیں ان کو غائب کردیا جاتا ہے اور کتابوں پر پابندی لگادی جاتی ہے سہیل وڑائچ کی کتاب نہیں چھپنے دی جاتی اعتزاز احسن کہاں ہے وہ ریاست؟


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں