وزیراعظم سے موجودہ اورسابقہ کرکٹ کپتانوں سے آج ملاقات، سرفراز شامل نہیں
شیئر کریں
وزیراعظم پاکستان عمران خان بدھ کو اسلام آباد میں پاکستان کرکٹ کے اہم معاملات پر چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) احسان مانی چیف ایگزیکٹو وسیم خان اور تین سابق اور ایک موجودہ کپتان سے ملاقات کریں گے ۔وزیرِاعظم عمران خان، جو پی سی بی کے پیٹرن انچیف بھی ہیں، سے ملاقات کرنے والے تین سابق کپتانوں میں وسیم اکرم، مصباح الحق اور محمد حفیظ کے ہمراہ موجودہ ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی بھی شامل ہوں گے ۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر یہ سوال اُٹھ رہا ہے کہ ملاقات کی فہرست میں سابق کپتان سرفراز کو کیوں شامل نہیں کیا گیا۔ اگر سابق کپتانوں میںوسیم اکرم کو مدعو کیا گیا ہے تو وہ اپنے پرانے ساتھی اور سابق کپتان جاوید میاں داد کو بھی مدعو کرسکتے تھے۔ واضح رہے کہ کرکٹ کے حوالے سے پہلے سے ہی صوبائیت اور علاقائی بالادستی کی باتیں دبے اور کھلے لفظوں میںعام طور پر کی جاتی ہیں۔اس فضاء میں وزیراعظم سے ملاقات کرنے والوں کی فہرست میں کراچی سے کسی سابق کپتان کو شامل نہ کرنا انتہائی افسوس ناک ہے۔
ملاقات کے لیے ٹی 20 کرکٹ میں 2000 ہزار رنز اور 50 وکٹ لینے والے بین الاقوامی کرکٹ کے واحد آل راؤنڈر محمد حفیظ نے خصوصی درخواست کی تھی۔محمد حفیظ وزیرِ اعظم عمران خان سے ڈومیسٹک کرکٹ میں ڈیپارٹمنٹ کرکٹ کے ختم ہونے اور کرکٹرز کے روزگار کے لیے اہم گفتگو کریں گے ۔واضح رہے کہ محمد حفیظ اور سابق کرکٹرز کی یہ ملاقات دو ماہ قبل ہونی تھی تاہم کووڈ 19 اور دورہ انگلینڈ کے سبب نہیں ہوسکی تھی۔محمد حفیظ کے ہمراہ ملاقات میں شریک قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی اور ہیڈ کوچ چیف سلیکٹر مصباح الحق اب بھی سوئی نادرن گیس کے ساتھ منسلک ہیں۔سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم جو وزیرِاعظم کے ساتھ ہونے والی ملاقات کا حصہ ہیں، وہ آج بھی پی آئی اے کے ساتھ ہیں۔احسان مانی کے چیئرمین پی سی بی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پاکستان میں فرسٹ کلاس کرکٹ سے ڈپارٹمنٹ کرکٹ کو بند کرکے 6 ٹیموں کا فرسٹ کلاس نظام متعارف کروایا گیا تھا۔اس پر گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی پاکستان کرکٹ بورڈ کے خزانے سے لگ بھگ ایک ارب سے زائد کی رقم خرچ ہوگی۔وزیراعظم سے ہونیوالی ملاقات میں محمد حفیظ ساتھی کرکٹرز کے ہمراہ ڈپارٹمنٹ کرکٹ بند ہونے کے سبب کرکٹرز کو روزگار کے حوالے سے پیش آنیوالی مشکلات اور ڈپارٹمنٹ کرکٹ کی بحالی کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان کو قائل کرنے کی کوشش کریں گے ۔