سرکاری اراضی کے قبضہ کاروں پر کارروائی کا گرین سگنل
شیئر کریں
( رپورٹ جوہر مجید شاہ) ہائر اتھارٹیز کا دباؤ کارگر ‘ جعلی و بوگس کھاتوں و کاغذات کا سہارا لیکر اربوں کھربوں روپے کی سرکاری اراضی کو ٹھکانے لگانے والے بڑے مگر مچھوں پر ہاتھ ڈالنے کی تیاری ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ڈسٹرکٹ ایسٹ مجتبیٰ سرور عباسی کو گرین سگنل جاری ملزمان کے خلاف اینٹی کرپشن نے نوٹس جاری کرنے کی تصدیق کردی ان عناصر میں سر فہرست سابق ڈپٹی کمشنر ڈسٹرکٹ ملیر اللہ ڈنو چنہ جبکہ انکے ہمراہ دیگر ملزمان میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون ضلع ملیر ‘ ریونیو انسپیکٹر/ سٹی سروئیر ‘ مہر چندن کمار ریونیو سروئیر ناتھو ریٹائرڈ ‘ ریونیو سروئیر وزیر چند’ سپروائزگ ٹپہ دار اقبال اعوان ‘ مختیار کار سب ڈویڑن ایئرپورٹ ضلع ملیر شامل ہیں جبکہ دیگر ملزمان میں وہ لوگ شامل ہیں جنھیں مزکورہ اراضی سوسائٹی کے نام الاٹ کی گئی بڑی پیشرفت بڑے پردہ نشینوں کے بے پردہ ہونے سمیت ہوشرباء انکشافات متوقع ڈائریکٹر ایسٹ زون اینٹی کرپشن نے نمائندہ جرات کو نوٹیسیز بھیجنے کی تصدیق کردی جبکہ جلد تفتیش و تحقیقات کا بھی عندیہ دے دیا ذرائع کہتے ہیں کہ جلد سسٹم مافیا کی اربوں کھربوں کی لوٹ کھسوٹ کا بھانڈہ پھوٹ جائگا کیونکہ سارا کھیل ہی بوگس فائلوں پر کھیلا گیا واضح رہے کہ محکمہ ریونیو میں لوٹ مار کے بڑے مگرمچھ سرگرم ہیں جنکے پس پردہ بڑی مچھلیوں کا مضبوط نیٹ ورک متحرک رہتا ہے شہر بھر کی اربوں کھربوں کی سرکاری اراضی ٹھکانے لگانے میں مختلف ڈپٹی و اسسٹنٹ کمشنرز سمیت رجسٹرار ‘ سپروائزنگ ٹپہ دار ‘ مختیار کار و لینڈ سروئیر شامل ادھر جرات انوسٹیگیشن سیل کو موصول ہونے والی ایک درخواست جس میں 21 ایکڑ سرکاری اراضی دیہہ مہران 1 نا کلاس نمبر 435 اور 27 ایکڑ اراضی نمبر 4 دیہہ سفوران نا کلاس نمبر 162 کو جعلی و بوگس کاغذات کے زریعے ٹھکانے لگا دیا گیا اس پورے گورکھ دھندے اور میدان کار زار کے کھلاڑیوں میں سر فہرست سابق ڈپٹی کمشنر ڈسٹرکٹ ملیر اللہ ڈنو چنہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر 1 ڈسٹرکٹ ملیر ‘ ریونیو انسپیکٹر/ سٹی سروئیر مہر چندن کمار ریونیو سروئیر ریٹائرڈ ناتھو ریونیو سروئیر وزیر چند سپروائزنگ ٹپہ دار اقبال اعوان مختیار کار ایئرپورٹ ڈسٹرکٹ ملیر اور غلام محمد میر بہار انسپیکٹر ریونیو/ سٹی سروئیر نے سرکاری خزانے کو بوگس اور جعلی فائلیں اور الاٹمنٹ کے زریعے کھربوں کا ٹیکہ لگاتے ہوئے قومی خزانے کو بے دردی سے لوٹا مزکورہ بالا افسران اور لٹیرے انکے خلاف تحقیقات اینٹی کرپشن کے سپرد کردی گئیں ہیں یاد رہے کہ مزکورہ افسران کے خلاف باقاعدہ مقدمات کا اندراج چیف سکریٹری حکومت سندھ کی ہدایات پر ہوا جبکہ تمام تر دستیاب ثبوتوں کے بعد انکے خلاف کاروائی کی جارہی ہے ادھر اس حوالے سے ایک لیٹر چیئرمین اینٹی کرپشن نے ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ڈسٹرکٹ ایسٹ مجتبی خان کو لکھا یاد رہے کہ انکے خلاف لیٹر ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن نے لکھا جسکا لیٹر نمبر 05/c/Ke/2024/13760-62 ہے جبکہ ‘ ایف آئی آر ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ایسٹ کی مدعیت میں درج ہوئی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مزکورہ افسران نے گلشن رومی اور دیہہ سفوران کی سرکاری اراضی کو جعلی اور بوگس فائلیں بنا کر ٹھکانے لگایا ان سے متعلق تحقیقات میں معلوم ہوا کہ مزکورہ ملزمان نے اربوں کھربوں کی سرکاری اراضی کو ٹھکانے لگانے سمیت اپنے حاصل شدہ اختیارات سے تجاوز اور انکا ناجائز استعمال بھی کیا جس قومی خزانے کو کھربوں کا نقصان اٹھانا پڑا مزکورہ رپورٹ سے متعلق دیگر ہوشرباء انکشافات جرات انوسٹیگیشن سیل اپنی اگلی اشاعت میں شائع کریگا مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے صاف شفاف تحقیقات کیساتھ سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔