پی پی ایچ آئی بورڈ کی خاتون افسر پر نوازشات
شیئر کریں
(رپورٹ/ مسرور کھوڑو) پی پی ایچ آئی میں خاتون کوآرڈی نیٹر کی خلاف ضابطہ دوبارہ تعیناتی کا انکشاف ہوا ہے، سینئر میڈیکل افسر ڈاکٹر ثانیہ بتول 14 ماہ سروس کے بعد استعفیٰ دیا تھا، انتظامیہ نے قواعد و ضوابط کی خلاف وزری کرتے ہوئے خاتون کی دوبارہ شمولیت کی درخواست منظور کرلی۔روزنامہ جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق پی پی ایچ آئی میں مالی سال 2022-23 کے دوران خاتون کوآرڈی نیٹر کی خلاف ضابطہ تعیناتی بے نقاب ہوئی ہے، پی پی ایچ آئی انتظامیہ نے ڈاکٹر ثانیہ بتول کو بدین میں فیمیل میڈیکل افسر طور پر منتخب کیا تھا، انہوں نے 13 اپریل 2021 سے 23 اگست 2021 ء چار ماہ تک خدمات سرانجام دیں، بعد میں انہیں23 اگست 2021 سے ڈسٹرکٹ آفیس بدین میں کوآرڈی نیٹر طور پر تعینات کیا گیا، اس کے بعد ثانیہ بتول نے 30 جون 2022 ء کو پی پی ایچ آئی سندھ سے استعفیٰ دے دیا، خاتون کی پی پی ایچ آئی میں کل سروس 14 ماہ تھی، جبکہ ڈاکٹر ثانیہ نے30 اگست 2022 ء کوپی پی ایچ آئی انتظامیہ کو کوآرڈی نیٹر کے طور پر دوبارہ شمولیت کی درخواست جمع کروائی، بورڈ نے 10 نومبر 2022 کو منعقدہ اپنے 36 ویں اجلاس میں خاتون پر نوازش کرتے ہوئے ان کی درخواست منظور کردی، جس کے بعد ڈاکٹر ثانیہ بتول کو 17 دسمبر 2022 کو ماہانہ 2 لاکھ روپے تنخواہ پر دوبارہ تعینات کیا گیا، انتظامیہ نے خاتون کو سروس میں رعایت دے کر انہیں ناجائز فائدہ دیا اور تنخواہ کی مد میں 24 لاکھ روپے بے قائدہ ادا کی گئی، چھان بین پر مامور اداروں نے 26 دسمبر 2023 کومعاملے کے متعلق انتظامیہ کو اطلاع دی اور 15 جنوری 2024 ء کو درخواستوں کے باوجود پی پی ایچ آئی انتظامیہ نے معاملے کو نظرانداز کردیا ۔