مواچھ گوٹھ حملے میں جاں بحق افراد کی تعداد13ہوگئی
شیئر کریں
شہرقائد کے علاقے مواچھ گوٹھ میں دستی بم حملے کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 13 ہوگئی جبکہ زخمیوں میں 3 کی حالت تشویش ناک ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے مواچھ گوٹھ میں ہوئے دستی بم حملے کے باعث اموات 13 ہوچکی ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ 5 زخمیوں میں سے 3کی حالت تشویش ناک ہے، متاثرین سول اسپتال میں زیرعلاج ہیں جبکہ 2زخمیوں کو طبی امداد دینے کے بعد گھر روانہ کردیا گیاہے۔جاں بحق ہونے والے افراد میں 25 سالہ خاتون نصرت بی بی دختر دلدار خان، 45 سالہ خاتون شرافت زوجہ معراج محمد خان، 45 سالہ شاہین بیگم زوجہ دلدار خان، 2 بھائی 12 سالہ عثمان خان اور 15 سالہ سلمان ولد رحم دل خان، 24 سالہ اقصی دختر شیر علی، 2 بھائی 12 سالہ حماد اور 13 سالہ سفیان ولد شمشیر اور دیگر شامل ہیں۔دھماکے سے متعلق ٹرک ڈرائیور اور دیگر عینی شاہدین کے بیانات قلم بند کر لیئے گئے ہیں۔متاثرہ خاندان عابد آباد میں شادی کی دعوت میں شرکت کے بعد واپس جا رہا تھا، متاثرہ خاندان نے لانڈھی شیر پاو کالونی سے عابد آباد جانے کے لیے منی ٹرک کرائے پر لیا تھا۔جاں بحق افراد میں جماعتِ اسلامی اور عوامی نیشنل پارٹی کے مقامی رہنماوں معراج سواتی اور فرمان خان کے اہلِ خانہ شامل ہیں۔ایڈیشنل آئی جی کراچی عمران یعقوب منہاس نے میڈیا سے بات چیت کہ مواچھ گوٹھ دھماکے کی مختلف پہلوں سے تحقیقات کررہے ہیں، گاڑی کے عقب میں فیملی سوار تھی، فیملی کا تعلق سوات سے ہے، ہر پہلو سے جائزہ لے رہے ہیں، 14اگست کے حوالے سے دہشت گردی کی اطلاعات تھیں، اس تناظر میں بھی واقعے کو دیکھا جارہا ہے۔انہوں نے بتایانے بتایا کہ جس پر حملہ ہوا اس گاڑی پر کوئی جھنڈا نصب نہیں تھا، معاملے کو ذاتی دشمنی کے تناظر میں بھی دیکھیں گے، جس علاقے میں یہ خاندان آیا وہاں سے بھی ہر پہلو کا جائزہ لیں گے۔