کراچی میں ہزاروں خواتین، نوجوانان کا ماحولیاتی مارچ
شیئر کریں
کراچی میں ہزاروں خواتین، نوجوانان کا ماحولیاتی مارچ، وفاقی وزیر ماحولیات شیری رحمان، وزیر ماحولیات سندھ اسماعیل راہو، ڈی جی سیپا نعیم مغل پر شدید تنقید، آلودگی پھیلانے والے ایندھن، سمندر میں تعمیرات پر بندش اور ڈی جی سیپا نعیم مغل کو برطرف کرنے کا مطالبہ۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان ماحولیاتی تحفظ موومنٹ کی جانب سے موسمیاتی عدل کے نام سے فریئر ہال کراچی میں زبردست احتجاج کیا گیا، احتجاج میں خواتین، ٹرانسجینڈرز نے بڑی تعداد میں شرکت کی، بعد میں فریئر ہال سے کراچی پریس کلب تک مارچ کیا گیا، مارچ کے دوران دریائے سندھ کو بچانے، زمین کے فطری ماحول، سمندرکو آلودہ ہونے سے بچانے کے لئے نعریبازی کی گئی، مارچ کے اختتام پرجاری اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ تھر کول کا بتدریج خاتمہ کرکے کے الیکٹرک اور اوریکل کے بن قاسم میں کول پاور پلانٹ لگانے کے معاہدے کی فوری منسوخی کی جائے، تیل، گیس اور کوئلے سمیت تمام قدرتی ایندھن ختم کرکے ماحول دوست توانائی کو فروغ دیا جائے،کراچی کے ماحول کو برباد کرنے والے ملیر ایکسپریس وے اور بحریہ ٹاؤن کے منصوبوں کا فوری خاتمہ کیا جائے، لیاری اور ملیر ندیوں کو اصل حالت میں بحال کیا جائے، سمندری زمین پر ایمار اور ڈی ایچ اے پر تعمیرات اور توسیع پر بند ش کی جائے،، کراچی میں کاریں کم کرکے پبلک ٹرانسپورٹ اور بجلی سے چلنے والی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی تیاری کو فروغ دیا جائے، ماحولیات کا تحفظ کرکے دریاؤں، سمندر سمیت قدرتی وسائل کو بچایہ جائے، انڈس ڈیلٹا کو ماحولیاتی طور پر محفوظ علاقہ قرار دیا جائے، محفوظ قرار دیئے گئے تمر کے جنگلا ت میں پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے تحت درختوں اور جنگلات کی کٹائی روکی جائے، دریاؤں اور سمندر میں صنعتی فضلہ خارج کرنا بند کیا جائے، ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک، پیٹرول سے بنے پلاسٹک پر پابند ی عائد کرکے پلاسٹک کے کچرے کی ایک سو فیصد ری سائیکلنگ کی جائے، پلاسٹک کی متبادل مصنوعات پر سبسڈی دی جائے۔ ای پی اے سندھ کے ڈائریکٹر جنرل نعیم احمد مغل کو فور ی طور پر برطرف کرکے سندھ کی فضائ، پانی، زمین اور لوگوں کو تباہی سے بچایا جائے۔