میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ، سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد پھیلانے والوں کی گرفتاری کا فیصلہ

سندھ، سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد پھیلانے والوں کی گرفتاری کا فیصلہ

ویب ڈیسک
هفته, ۱۶ جولائی ۲۰۲۲

شیئر کریں

وزیراطلاعات سندھ شرجیل انعام مین نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد شائع کرنے والوں کی فوری گرفتاری کا فیصلہ کرتے ہوئے سہراب گوٹھ واقعہ میں ملوث 48 افراد کو حراست میں لے لیا ہے، حیدرآباد واقعہ کو لسانی رنگ نہ دیا جائے کیونکہ کوئی بھی زبان بولنے والا ہو قانون کی نظر میں سب برابر ہیں، واقعہ میں ایک سیاسی جماعت کے کچھ عناصر شامل تھے،ثبوت موجود جلا وگھیراو میں پی ٹی آئی کے کارکنان ملوث ہیں۔ بعض سیاسی جماعتیں چاہتی ہیں کہ امن و امان خراب ہوں جب کہ باقی سب امن چاہتے ہیں اور چند شرپسند عناصر اس واقعے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، ہم اس وقت کسی واقعہ کو ہوا نہیں دینا چاہتے، صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ سا زشوں کو بے نقاب کرنا ہوگا، جو صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کی گئی اس کی قیمت سندھی عوام پہلے بھی ادا کر چکے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے صوبائی وزرا سید ناصر حسین شاہ اور سعید غنی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔وزیراطلاعات سندھ شرجیل انعام مین نے کہا کہ چند دن پہلے حیدر آباد میں افسوسناک واقعہ ہوا، جھگڑے میں بلال کاکا ، کا راڈ لگنے سے انتقال ہوا، پولیس نے فوری ایف آئی آر کاٹی، 2 افراد کو گرفتار کیا جبکہ اس کیس میں 4 افراد مفرور ہیں، اس واقعے کے بعد کچھ لوگوں نے رد عمل میں دکانیں بند کروائیں اسکے نتیجے میں 28 لوگوں کو گرفتار کیا گیا، ان پر ایف آئی آر درج ہوئی، گزشتہ روز سہراب گوٹھ پر ہونے والی شر پسندی کے نتیجے میں 48 لوگ گرفتار ہوئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سب سے رابطے میں ہیں، شر پسندوں سے عوام اور سیاسی جماعتوں ہوشیار رہیں، ہر حال میں سب کے ساتھ انصاف ہوگا، آج بھی سوشل میڈیا پر جلاو گھیراو ہوگا، جس شخص کے اکاونٹ سے یہ افواہ پھیلی وہ ڈیڑھ سال پہلے مرچکا ہے، میڈیا نے بہت اہم کردار ادا کیا اس معاملے کو ہوا نہیں دی۔شرجیل میمن نے بتایا کہ ہم چاہتے ہیں امن و امان کی فضا برقرار رہے، میری شاہی سید اور ایاز لطیف سے بات ہوئی، دونوں نے مشترکہ بیان دیا کے اس واقعے کو لسانیت سے دور رکھا جائے، قانون کی نظر میں سب یکساں ہیں، شاہی سید کا ویڈیو بیان بھی سامنے آیا، سنان قریشی کا بیان بھی سامنے آیا، انہوں نے بھی اس واقعے کی مذمت کی، چند شر پسند اس واقعے کا فائدہ لینا چاہتے ہیں، ایک سیاسی جماعت کے کارکن ہنگامے میں شامل تھے، اس جماعت کی ایک صوبے میں حکومت ہے، ہمارے پاس انکی تصاویر وغیرہ سب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ پر امن دھرتی ہے صوفیوں کی دھرتی ہے، سندھ لسانیت پر یقین نہیں رکھتا، آج بھی حیدر آباد میں میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس ہوگی جس میں تمام جماعتیں ہوں گی، سب آپس میں بھائی ہیں، حکومت سندھ پہلے دن سے مستعد ہے۔عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے صوبائی وزیرنے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی نے اسرائیل اور انڈیا سے فنڈنگ لی ہے جب کہ عمران خان کے خلاف فوری آرٹیکل 6 لاگو ہونا چاہیے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پی پی ہمیشہ امن کی بات کرتی ہے، ہماری سب سے بات ہوئی سب نے امن کی بات کی لیکن گزشتہ روز شرپسند عناصر نے موقع سے فائدہ اٹھایا۔ بے گناہ لوگوں پر تشدد کیا گیا جس پر کل بھی گرفتاریاں کی گئی تھیں، کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے۔ پریس کانفرنس کے دوران صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ سندھ امن کی سرزمین ہے۔ ان سازشوں کو بے نقاب کرنا ہوگا، جو صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کی گئی اس کی قیمت سندھی عوام پہلے بھی ادا کر چکے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں