میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نالائق کی حکومت رہتی تو وہ لاہور کو بھی کھنڈر بنا دیتا'مریم نواز

نالائق کی حکومت رہتی تو وہ لاہور کو بھی کھنڈر بنا دیتا'مریم نواز

ویب ڈیسک
هفته, ۱۶ جولائی ۲۰۲۲

شیئر کریں

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ پچھلے چار سال لاہور یتم اور لاوارث تھا، اگر اس نالائق کی حکومت ایک سال اور رہتی تو وہ اسے بھی کھنڈر بنا دیتا، لاہور ان لوگوں کے پاس واپس آ گیا ہے جو دن رات محنت کرکے ترقی کے ریکارڈ قائم کریں گے۔پٹرول اور ڈیزل سستا ہونے پر بڑے عرصے بعد چین کی نیند سوئی،یہ جنگ لاہور اور پنجاب کی ترقی کی ہے جو ہم ان سے چھین کر لیں گے۔ جب تک آپ کی زندگیوں میں بہاریں واپس نہ لے آئیں اس وقت تک شیر آرام سے نہیں بیٹھے گا،لاہور نواز شریف کا تھا،ہے اور رہے گا، 17جولائی کو مخالفین کو یہاں سے مایوس لوٹنا پڑے گا۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے لاہور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مریم نواز نے کہا ہے کہ 17 جولائی کو لاہور کے چار حلقوں میں انتخابات ہورہے ہیں، لاہور پہلے بھی نوازشریف کا تھا، اب بھی ہے اور آئندہ بھی نواز شریف کا رہے گا۔ لاہور پر بری نظر رکھنے والوں کو خبر ہو کہ 17 جولائی کو یہاں سے مایوس لوٹنا پڑے گا۔ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ پچھلے چار سال لاہور یتم اور لاوارث تھا، اگر اس نالائق کی ایک سال اور حکومت رہتی تو وہ اسے بھی کھنڈر بنا دیتا، لاہور ان لوگوں کے پاس واپس آ گیا ہے جو دن رات محنت کرکے ترقی کے ریکارڈ قائم کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے دن رات ایک کرکے لاہور اور پنجاب کو سجایا، جگہ جگہ اس کے نشانات نظر آتے ہیں، کہیں انڈر پاس ہے، کہیں اتنی اچھی سڑکیں ہیں، کسی نے مذاق کیا کہ اگر منہ کھلا ہو اور دانتوں میں خلا تو شہباز شریف وہاں بھی پل بنا دے گا۔ لاہور کو دوائیاں ملنا، ترقی ملنا بند ہو گئیں، صبح صبح 5 بجے سڑک دھونے والے آتے تھے مہینہ مہینہ کسی نے سڑک صاف نہیں کی، لاہور والوں گواہی دیتے ہو کہ پچھلے چار سال عید الضحی پر الائشوں کے ڈھیڑ لگے ہوتے تھے اس بار حمزہ شہباز نے 24 گھنٹے میں لاہور نہیں پورے پنجاب کی سڑکیں صاف کر دیں۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا کہ یہ لاہور میں اپنی مہم کا اختتام کرے گا، میں عاجزی اور فخر کے ساتھ اپنے بھائی حمزہ شہباز کے لیے مہم چلارہی ہوں، لیکن لاہور والوں اس سے پوچھنا بنتا ہے کہ تمہارا وزیراعلیٰ کہاں ہے، چار سال کٹھ پتھلی بن کر عثمان بزار بیٹھا رہا، کسی ایک بھی جلسے میں اسے دیکھا؟ اس نے لاہور کے لیے کچھ کیا ہوتا تو لاہور منہ دکھانے آتا۔ پنجاب کو تو یہ بھی نہیں پتا کہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار تھا، فرح گوگی تھی یا پنکی پیرنی۔ انہوں نے کہا کہ لاہور کے چار سال ضائع ہوگئے، اگر یہاں پر نوازشریف کی حکومت ہوتی تو لاہور کی ترقی کیا کہہ رہ ہوتی؟ چار سال اس لیے ضائع ہوتے کہ عمران خود کٹھ پتلی تھا اور اس نے عثمان بزدار کٹھ پتلی رکھا ہوا تھا، اس نے فرح گوگی کو رکھا ہوا تھا، فرح گوگی نے ابراہیم مانیکا اور اس نے بشری پیرنی کو رکھا ہوا تھا۔ مریم نواز نے کہا کہ اسی لیے پنجاب کا یہ حال ہوا، لاہور کی سڑکیں کوڑے کے ڈھیڑ بن گئے لیکن آج سوال کرنا چاہتی ہوں، عمران خان آج اس کے لیے ووٹ مانگے گا، جس کو وہ سب سے بڑا ڈاکو کہتا تھا۔ یہ جنگ بلے اور شیر کی نہیں ہے، یہ جنگ لاہور اور پنجاب کی ترقی کی ہے جو ہم ان سے چھین کر لیں گے، یہ میٹرو بس کو جنگلا بس کہتا تھا لیکن تھوک کر چاٹا اور خیبر پختونخوا میں بھی جنگلا بس شروع کی۔ انہوں نے کہا کہ اس کا پتا چلا کہ شہباز شریف قیمتیں کم کرنے کا اعلان کرنے والا ہے، سیانہ بنتا ہے، ٹی وی پر آکر بولتا ہے کہ شہباز شریف قیمتیں کم کرو، او بھائی چار سال عوام پر مہنگائی کے طوفان توڑتے رہے ہو، تمہارا قیمتیں کم کرنے سے کیا تعلق ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں