ٹھیکیدار مافیا کی مدد ،گڈاپ ، گلشن ٹاؤ ن کی قیمتی زمینیں خطرے میں
شیئر کریں
سندھ کے ریونیومنسٹر محبوب الزمان کے قریبی عزیز علی حسن ھنگورجو کی بھرپور حمایت حاصل ہونے کی وجہ سے ریونیو کے افسران بشمول سینئر ممبر بورڈ آف ریونیوقاضی شاہد پرویز گڈاپ ٹو اور گلشن ٹو کے دفاتر پر بر اجمان ٹھیکیدار ٹولے پر ہاتھ ڈالنے سے بے بس و مجبور دکھائی دیتے ہیں۔انتہائی قابل اعتماد ذرائع کے مطابق ایک طاقتور ٹھیکیدار اور علی حسن ہنگورجو کے درمیان طے شدہ معاہدہ کے تحت گڈاپ ٹو اور گلشن ٹو کو ماہانہ بھاری نذرانہ کے عوض اس مخصوص ٹولے کے حوالے کر دیا گیا تھا بعد ازاں مذکورہ بالا دونوں ٹائونز کو بالترتیب لیاقت شیخ اور گل نندوانی کے حوالے کر دیا گیا جو دن بھر قانونی اور غیر قانونی دستاویزات کی تصدیق سے حاصل کی گئی رقوم کو ٹھیکیدار کے حوالے کرنے کے پابند ہیں ۔ موثق ذرائع کے مطابق مذکورہ بالا دونوں ٹائونز پیسے کے حوالے سے کافی زرخیز ہیں جہاں پوسٹنگ کے لیے سب رجسٹرار سے لے کر ایک معمولی کلرک تک بے تاب رہتے ہیں۔ان ذرائع نے دعویٰ کیا کہ مذکورہ بالا ٹھیکیدار نے خاصخیلی برادری سے تعلق رکھنے والے اپنے برادر نسبتی اور ان کے قریبی رشتہ داروں کو کراچی میں ایڈجسٹ کرنے کے ساتھ ساتھ کاروبار کے مختلف طریقے بھی سکھا رکھے ہیں جہاں رجسٹرار دفاتر سے حاصل کی گئی رقم کو سر مایہ کاری کے لیے لگا دیاگیا ہے ۔پراپرٹی کے معاملات پر گہری نظر رکھنے والے ایک سینئر وکیل نے چیئرمین اینٹی کرپشن سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ بالا ٹھیکیدار اور ان کے حواریوں کی نا جائز ذرائع سے حاصل کی گئی جائیداد کو فوری طور پرضبط کر کے ان کے خلاف ملکی قوانین کے تحت مقدمات درج کیے جائیں۔دوسری طرف جرأت کو مختلف پراجیکٹس کی حاصل ہونے والی دستاویز ات کا جائزہ لینے سے یہ اندازا ہوتا ہے کہ کس طرح غیر قانونی دستاویزات کی تیاری میں ایک منظم ٹولہ متحرک رہتا ہے اور وہ منظم طریقے سے رجسٹریشن کر کے انتہائی قیمتی زمینوں کو ان زرخیز ترین گلشن اور گڈاپ ٹاؤ نز میں ہڑپ رہے ہیں۔ ( غیر قانونی دستاویزات سے تیار ہونے والے ان مختلف پراجیکٹس پر تفصیلی تحقیقات اگلے شماروں میں قسط وار پیش کی جائیںگی) واضح رہے کہ غیر قانونی دستاویزات کے اس منظم سلسلے سے حاصل ہونے والی روزانہ کی ناجائز اور آسان آمدنی کو یہ ٹولہ مختلف لوگوں پر اپنے اثرورسوخ کو مستحکم کرنے کے لیے انتہائی چابکدستی سے استعمال کرتا ہے۔ اس ٹولے کے افراد صوبائی وزیر برائے ریونیو دکی سرپرستی اور رقم کی لین دین کے حوالے سے یہ دعوے بھی کرتے ہیں کہ کوئی ادارہ یا محکمہ ان کا بال بھی بیکا نہیں کرسکتا ، کیونکہ اُن کی جڑیں تمام اداروں میں موجود ہیں۔