تگڑا شو کرنے والا ہوں، ابھی بتاؤں گا نہیں ،عمران خان
شیئر کریں
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تگڑا شو کرنے والا ہوں لیکن ابھی نہیں بتاؤں گا ،اگر امریکی سازش کامیاب ہوگئی تو ملک معاشی طور پر تباہ جائے گا، بلوں کو دودھ کی رکھوالی پر بٹھا دیا گیا، اگر ہم نے امریکہ کے سامنے جھکنا نہ چھوڑا تو ہم مکمل غلام ہو جائیں گے ، امریکہ ہمیں کیوں حکم دے کہ ہم روس جائیں یا نہیں، معیشت میں عدم استحکام ہوا توسنبھالی نہیں جاسکے گی ، مجھے یہ خوف ہے کہ موجودہ حکومت پاکستان کو انتہائی کمزور کر دے گی۔ یہ حکومت ہماری قوم کی آزادی کو خطرے میں ڈال رہی ہے ان سب کا ایک ہی حل ہے اور وہ ہے الیکشن، حقیقی آزادی دلوانے کے لئے ساری قوم کو نکلنا ہوگا، جس ملک میں رول آف لا کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں وہاں پھر کیا ہوگا، سب کو حقیقی آزادی کے لیے نکلنے کی دعوت دے رہا ہوں۔ جمعرات کو اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی آزادی کی جو تحریک چلی تھی اس میں وکلاء کا بہت بڑا کردار تھا، آج جو پاکستان کی حقیقی آزاد ی کی تحریک ہے اس میں اگر دیگر تمام شعبوں کو ایک طرف رکھ دیں تو پاکستان کے وکلاء کا اس تحریک میں بہت بڑا کردار ہے۔ مجھے کہا گیا کہ جب عدم اعتماد کا ووٹ ہو گا تو آئینی طور پر مجھے قبول کر لینا چاہئے تھا، اب میں وکلاء کے سامنے حقائق رکھتا ہوں ، سات مارچ کو امریکی انڈر سیکرٹری آف اسٹیٹ فار ساؤتھ ایشیاء کی واشنگٹن میں پاکستانی سفیر سے ملاقات ہوتی ہے، وہ پاکستانی سفیر کو کہتا ہے کہ عمران خان روس کیوں گیا تھا اور یہ اس کا اپنا اقدام تھا اور امریکا اس کے اوپر بڑا ناراض ہے اور پھر کہتا ہے کہ عمران خان کو اگر تحریک عدم اعتماد جو اسمبلی میں پیش ہورہی ہے، ابھی سات کو پیش نہیں ہوئی تھی اور وہ تحریک عدم اعتماد پیش ہونے سے ایک دن پہلے آ کر کہتا ہے اگر آپ عمران خان کو نہیں ہٹائیں گے تو پاکستان کو بڑی مشکلوں کا سامان کرنا پڑے گا اور پھر کہتا ہے کہ اگر ہٹا دو گے تو پاکستان کو معاف کردیا جائے گا۔ سات کو یہ ہوتا ہے اور آٹھ کو اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پیش ہوتی ہے اورایک دم ہمارے اتحادیوں کو بھی خیال آتا ہے کہ یہ حکومت تو بہت بری ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی حکم کے بعد ہمارے پندرہ، بیس لوٹوں کو خیال آگیا امریکی ایمبیسی حزب اختلاف کے لوگوں سے ملنا شروع ہوگئے امریکی سفارتخانے کا کیا کام کہ بیک بینچر سے ملے۔ کے پی کے کے وزیر عاطف خان کو بھی حکومت ہٹانے کا کہا گیا انہوں نے کہا کہ جہاں آج پاکستان کھڑا ہے آج وکلا کمیونٹی پر بڑی ذمہ داری ہے پاکستان کے فائونڈر بھی وکیل تھے پاکستان کی آزادی میں وکلا کا بڑا کردار تھا۔ آج حقیقی آزادی میں بھی وکلا کا رول انتہائی اہم ہے۔ سات مارچ کو پاکستانی ایمبیسیڈر کی امریکہ میں میٹنگ ہوئی ہے امریکہ نے کہا کہ عمران خان روس کیوں گیا تھا۔ امریکہ کہتا تھا کہ عمران خان کو نہیں ہٹاؤ گے تو پاکستان کو بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔ چند لوٹے امریکن ایمبیسی سے لوگوں کو بلا بلا کر میٹنگ کر رہے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ ہمارے بھی لوٹے امریکن ایمبیسی کے لوگوں سے ملے ہمارے منسٹر خیبرپختونخوا سے بھی امریکن ایمبیسی کے نمائندوں نے میٹنگ کی۔ اتحادیوں سے امریکن ایمبیسی والے ملتے رہے۔ ہماری حکومت کے پہلے دوسال انتہائی مشکل تھے چائنہ مدد نہ کرتا تو بہت مشکل ہو جاتی پھر کورونا آگیا۔ لاک ڈاؤن کا مشکل وقت گزرا جس طرح کورونا کا مقابلہ کیا دنیا کے سامنے ہے کورونا میں عوام کو بڑی مشکلات سے بچایا۔ انہوں نے کہا کہ تیس سالوں میں ہماری معاشی پاور سب سے زیادہ رہی۔ ریکارڈ ایکسپورٹ ریکارڈ ٹیکس کلیکشن رہی، سب سے زیادہ پیسہ کسانوں کو دیا گیا، زرعی گروتھ بہترین رہی بیرونی سازش کے خلاف پاکستانی قوم نے اسٹینڈ نہ لیا تو بڑی مشکلات ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ جنرل مشرف نے اپنی کتاب میں امریکی دھمکیوں کے بارے میں لکھا۔ ماضی میں ہمارے ملک میں چار سو ڈرون اٹیک کئے گئے۔ غلامی کے سامنے ڈٹ گیا تھا۔ میں بھی امریکہ کے سامنے گھٹنے ٹیک سکتا تھا۔ پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے سے غریب طبقہ پس جائے گا۔عمران خان نے کہا کہ ہم نے روس سے گیس اور گندم لینی تھی تیل بھی سستا روس سے ملنے والا تھا اب ہم امریکہ سے پوچھ کر روس جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا آج چالیس فیصد کم پر روس سے تیل خرید رہا ہے انڈیا نے پچیس فیصد تیل کی قیمت کم کی ہے ہم کیوں نہیں سستا تیل روس سے لے سکتے۔ عمران خان نے کہا کہ امریکہ کو بہتر جانتا ہوں جتنا ہم جھکیں گے وہ ڈو مور کہیں گے، میں امریکہ کا مائنڈ سیٹ جانتا ہوں۔ امریکہ نے دھمکی دی کہ عمران خان کو ہٹاؤ۔ نیشنل سکیورٹی کونسل نے یہ تسلیم کیا کہ مداخلت ہوئی ہے ہم نے چیف جسٹس کو مراسلہ بھیجا، کیا انہیں تحقیقات نہیں کرنی چاہئیں؟عمران خان نے کہا کہ میں غلامی کے سامنے ڈٹ گیا تھا میں بھی امریکہ کے سامنے گھٹنے ٹیک سکتا تھا، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے سے غریب طبقہ پس جائے گا۔ اگر ہم نے امریکہ کے سامنے جھکنا نہ چھوڑا تو ہم مکمل غلام ہو جائیں گے ، امریکہ ہمیں کیوں حکم دے کہ ہم روس جائیں یا نہیں، امریکہ نے کئی دیگر ممالک میں بھی مداخلت کی جب ہماری چھ فیصد گروتھ تھی۔ باہر سے پیسہ بھی آتا تھا جب معلوم ہوا کہ سازش ہو رہی تھی تو میں نے ان کو سمجھایا جو سازش روک سکتے تھے۔ شوکت ترین کو بھی کہا کہ انہیں واضح کریں سازش ہو رہی ہے اب امپورٹڈ حکومت آچکی ہے جن کے آتے ہی اسٹاک مارکیٹ گر گئی۔ امپورٹڈ حکومت صرف این آر او ٹو لینا چاہتی ہے۔ رول آف لاء کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں محض سولہ ارب روپے کے کیسز ختم کروانے چاہتے ہیں۔ تمام کیسز ہماری حکومت سے پہلے کے ہیں ہم نے کسی سے کوئی انتقامی کارروائی نہیں کی، مقصود چپڑاسی بھی مارا گیا دو انوسٹی گیٹر جان سے گئے۔ ایک انوسٹی گیٹر نے کل پھانسی لے لی۔ نیب و ایف آئی اے کے اوپر شہباز شریف بیٹھ گئے ہیں۔ امپورٹڈ حکومت نے نئے لاز سے تمام کرپشن کیسز ختم ہو جائیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ صدر مملکت نے تحقیقات کے لیے مراسلہ بھیجا ہے ثبوت کیا ہیں اس پر تحقیقات ہوں امریکہ نے پہلی مرتبہ رجیم چینج نہیں کی۔ 1950میں وزیراعظم کو ہٹایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ معیشت میں عدم استحکام ہوا تو سنبھالی نہیں جائے گی۔ اگر ہم نے اسٹینڈ نہ لیا تو امریکہ آئندہ بھی ایسا کریگا۔ اگر امریکی سازش کامیاب ہوگئی تو ملک معاشی طور پر تباہ جائے گا، بلوں کو دودھ کی رکھوالی پر بٹھا دیا گیا۔ عمران خان نے کہا کہ مجھے یہ خوف ہے کہ موجودہ حکومت پاکستان کو انتہائی کمزور کر دے گی۔ یہ حکومت ہماری قوم کی آزادی کو خطرے میں ڈال رہی ہے، ان سب کا ایک ہی حل ہے اور وہ ہے الیکشن حقیقی آزادی دلوانے کے لئے ساری قوم کو نکلنا ہوگا۔ جس ملک میں رول آف لا کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں وہاں پھر کیا ہوگا۔ سب کو حقیقی آزادی کے لئے نکلنے کی دعوت دے رہا ہوں، تگڑا شو کرنے والا ہوں لیکن ابھی نہیں بتاؤں گا کہ کیا کرنے والا ہوں۔