میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مونس الہٰی خود ایف آئی اے دفتر میں پیش ہو گئے

مونس الہٰی خود ایف آئی اے دفتر میں پیش ہو گئے

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۶ جون ۲۰۲۲

شیئر کریں

سابق وفاقی وزیر و سینئر رہنما پاکستان مسلم لیگ مونس الہٰی نے خود ایف آئی اے دفتر میں پیش ہو گئے ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے نے مجھے اگر گرفتار کرنا ہے تو شوق سے کریں میں خود ان کے دفتر آ گیا ہوں۔ مونس الہٰی نے کہا کہ ہم نے جب پی ٹی آئی کے ساتھ جانے کا فیصلہ کیا تو اس بات کا پتہ تھا کہ شریفوں نے اس طرح کی حرکات کرنی ہیں، پہلے بھی ایسی انتقامی کارروائیوں کا سامنا کر چکا ہوں، شریفوں کی اصلیت کو جانتے تھے اسی لیے کسی لالچ میں نہیں آئے ، رانا ثناء اللہ جو کر سکتے ہیں کر لیں، میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں اور رہوں گا، عمران خان کے ساتھ اتحاد کیا ہے اب انتقامی کارروائیاں جھیلنے کیلئے بھی تیار ہوں۔ مونس الٰہی نے مزید کہا کہ میرے تمام اثاثے ڈکلیئرڈ ہیں، مقدمہ درج ہونے سے پہلے ایف آئی اے کی طرف سے نہ کوئی نوٹس دیا گیا نہ ہی کوئی رابطہ کیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور ان کے بیٹوں کی 16 ارب کی کرپشن رانا ثناء اللہ کو نظر نہیں آتی، میرٹ کے مطابق تو سب سے پہلے ان باپ بیٹوں کو جیل میں ہونا چاہئے ۔ مونس الہٰی نے کہا کہ رانا ثناء اللہ ہمارے گھر وزارتِ اعلیٰ کی پیشکش لے کر آئے تھے جس کو ہم نے ٹھکرا دیا تھا اب اسی غصے میں میرے خلاف انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے ، رانا ثناء اللہ نے مجھ سے ملاقات میں کہا تھا کہ عمران خان کا ڈر ہے وہ مارتا بھی ہے اور ذلیل بھی کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ پر منشیات کیس بنا کر ان کے ساتھ زیادتی کی گئی تھی، اگر کوئی قتل یا رسہ گیری کا مقدمہ ہوتا تو میں مان سکتا ہوں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں